اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے سینیٹ انتخاب کے ضابطہ اخلاق کا ابتدائی مسودہ جاری کر دیا ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام اراکین کو پولنگ بوتھ میں موبائل فون لے جانے پر پابندی عائد ہوگی۔ بیلٹ پیپر کی تصویر نہیں لی جا سکے گی۔
صدر مملکت اور گورنرز سینیٹ انتخابات کی مہم میں حصہ نہیں لیں گے۔ دھمکی، لالچ اور تحائف کے عوض ووٹ ڈالنے یا دلوانے پر پابندی ہوگی۔ کامیاب امیدوار انتخابی اخراجات کی تفصیلات پانچ روز کے اندر ریٹرننگ افسر کے پاس جمع کرائے گا۔
مسودے میں کہا گیا ہے کہ انتخابی اخراجات سے متعلق لین دین جی ایس ٹی رجسٹرڈ اداروں یا اشخاص سے کیا جائے۔ سیاسی جماعت یا کسی اور کی جانب سے کیے گئے اخراجات بھی امیدوار کی اخراجات تصور ہوں گے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ہدایات میں کہا گیا ہے کہ اخراجات صرف مخصوص بینک اکاؤنٹ سے کیے جائیں۔ سرکاری دفاتر یا ملازمین سے مدد لینے پر پابندی ہو گی۔
بیلٹ پیپر پر موجود سرکاری نشان کو مسخ کرنا بدعنوانی تصور ہوگا۔ عدلیہ، افواج اور الیکشن کمیشن کہ تضحیک سے اجتناب کرنا ہوگا۔
الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق پر موثر عمل کے لیے عوامی مدد بھی مانگ لی ہے۔
عوام سے کہا گیا ہے کہ وہ کسی خلاف ورزی کی صورت میں الیکشن کمیشن کو اطلاع دیں۔ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر الیکشن ایکٹ 2017ء کے تحت کاروائی ہوگی۔