کراچی: (دنیا نیوز) نیو کراچی سیکٹر الیون ڈی کا سرکاری سکول محکمہ تعلیم کی عدم دلچسپی کے سبب کھنڈرات میں تبدیل ہونے لگا، مخدوش عمارت کے بوسیدہ درو دیوار کسی بھی حادثے کا سبب بن سکتے ہیں۔
نیو کراچی سیکٹر الیون ڈی کا سرکاری سکول صرف نام کا سکول رہ گیا۔ نہ پینے کا پانی نہ ہی بیت الخلا موجود ہے۔ عمارت مخدوش ہوچکی، گندگی کے باعث مچھروں کی بھی بہتات ہے۔ بنیادی سہولیات سے محروم سکول میں بجلی بھی نہیں، کلاسز میں ٹوٹا پھوٹا فرنیچر پڑا ہے، سکول کے احاطے میں آوارہ کتوں کے ڈیرے ہیں۔
اس احاطے میں پانچ سکولز موجود تھے، 4 عمارتیں انتہائی مخدوش قرار دے کر خالی کرالی گئیں۔ پانچوں سکول کے طلبہ و طالبات کو ایک عمارت میں منتقل کر دیا۔ صبح اور دوپہر کی شفٹوں میں 700 سٹوڈنٹس پڑھتے ہیں۔
سندھ ریفارمز سپورٹ یونٹ کی رپورٹ کے مطابق صوبے میں 873 سکولز بجلی، 566 بیت الخلاء، 1207 پینے کے پانی، 1300 سے زائد کھیل کے میدان اور 400 سکولز چار دیواری سے محروم ہیں، 2 ہزار 553 سکولز میں لیب اور 2 ہزار 736 سکولوں میں لائبریریاں ہی موجود نہیں۔