اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم نے سیاسی صورتحال پر مشاورت کیلئے پارٹی رہنماؤں کا اجلاس آج طلب کرلیا۔ عمران خان نے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیا، قومی اسمبلی میں اوپن طریقہ کار اختیار کیا جائے گا۔
دوسری جانب وزیراعظم کے زیر صدارت حکومتی وزرا اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔ اس اہم اجلاس میں وزیراعظم کو سینیٹ انتخابات کے نتائج پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس شروع ہوتے ہی وزیراعظم نے اعتماد کا ووٹ لینے کے فیصلے سے آگاہ کیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اعتماد کا ووٹ لینے کا مقصد اپوزیشن کی پیسہ کی سیاست کو بے نقاب کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عبدالحفیظ شیخ پر عدم اعتماد حکومت پر عدم اعتماد ہے، فیصلہ کیا ہے کہ اسی ایوان سے اعتماد کا ووٹ حاصل کروں گا، میں چوہوں کی طرح حکومت نہیں کر سکتا، جس کو مجھ پر اعتماد نہیں سامنے آ کر اظہار کرے، وزیراعظم کا عہدہ اہم نہیں، نظام کی تبدیلی میرا مشن ہے۔
ادھر سینیٹ انتخاب کے بعد اپوزیشن ارکان کی تعداد 53 ہوگئی جبکہ پی ٹی آئی اور اتحادیوں کی نشستیں 47 ہوگئی۔ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں میں پیپلز پارٹی 20 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے۔
ن لیگ 18، جے یو آئی 5، اے این پی، نیشنل پارٹی، پشتونخوا میپ کی 2،2 سیٹیں ہیں۔ بی این پی مینگل تین اور ایک آزاد ارکان کی حمایت بھی اپوزیشن کو حاصل ہے۔
حکومتی اتحاد میں پی ٹی آئی 26 نشستوں کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی ہے۔ بلوچستان عوامی پارٹی 12، ایم کیو ایم 3، ق لیگ اور مسلم لیگ فنکشنل کے ایک ایک سینٹرز اور 4 آزاد ارکان شامل ہیں۔