کراچی: (دنیا نیوز) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے عدلیہ سے نئی مردم شماری کروانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کبھی شہری سندھ کو نہیں گنا گیا۔
تفصیل کے مطابق کراچی میں 37 واں یوم تاسیس کے موقع پر ایم کیو ایم پاکستان نے عوامی طاقت کا بھرپور مظاہرہ کیا۔ جلسے میں پارٹی قائدین اور خواتین کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ جلسے سے خطاب میں سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کو ختم کرنے والے تھک رہے ہیں اور ایم کیو ایم کے بغیر جمہوریت تھک رہی ہے۔ انہوں نے اس موقع پر عدلیہ سے نئی مردم شماری کرانے کا بھی مطالبہ کیا۔
ایم کیو ایم کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان کا کہنا تھا کہ کوئی دائیں بازو کی سیاست کرتا ہے، کوئی بائیں بازو کی سیاست کرتا ہے، ایسا کسی سیاسی جماعت کے کارکن کے ساتھ نہیں ہوا، جیسا ایم کیو ایم کے کارکنان کے ساتھ ہوا ہے۔ سڑکوں پر ہمارے کارکنان کا خون بہایا گیا، ہماری بہنوں سے ڈوپٹے چھینے گئے، ہم کبھی پہاڑوں پر نہیں چڑھے لیکن ظلم کی معیاد کے دن تھوڑے ہیں، ہمارا قصور صرف مظلوم ومتوسط طبقے کے لئے آواز اٹھانا ہے۔
وسیم اختر کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کا ساتھ اس لیے دیا تھا کہ وہ ہمارے مسائل حل کرینگے، مگر یہ نہیں پتا تھا کہ ہمیں حکومت کے مسائل حل کرنا پڑیں گے۔ ایم کیو ایم وفاقی حکومت کے مسائل حل کر رہی ہے۔ ایم کیو ایم کمزور نہیں شریف ہو گئی ہے۔ ایم کیو ایم شریف ہوئی تو ساری سیاسی جماعتیں بدمعاش بن گئی ہیں۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں سینیٹر فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے توسط سے ہی ملک میں عوام کی نمائندگی عوام کو ملی۔ مزدور کی نمائندگی پاکستان بھر میں صنعتکار اور شوگر مافیا کر رہے ہیں۔ اسمبلیوں میں عام آدمی کی نمائندگی دیکھنی ہو تو ایم کیو ایم پاکستان کو دیکھو۔
فیصل سبزواری نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان عوام سے وعدہ کرتی ہے کہ ہم عوام کو بیوقوف نہیں بننے دینگے۔ بھٹو صاحب کے دور سے لے کر کسی بھی مردم شماری میں شہری سندھ کو درست نہیں گنا گیا، جس روز شہری سندھ کو صحیح گنا گیا، وزیراعلیٰ شہری سندھ سے ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ مردم شماری کا پانچ فیصد آڈٹ نہیں ہو سکتا تو پھر نئی مردم شماری کرائی جائے۔ جعلی ڈومیسائل کی بنیاد پر شہری سندھ کے بچوں کی نوکریاں چھین لی گئیں۔ تلخ ہوسکتا ہوں میں غدار نہیں ہو سکتا۔ سندھو دیش اور پاکستان نہ کھپے کا نعرہ لگانے والوں پر لعنت بھیجتے ہیں۔