اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی غیر ملکی فنڈنگ کا ریکارڈ درخواستگزار اکبر ایس بابر کو فراہم کرنے سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا الیکشن کمیشن اس کیس کو جلد نمٹانے کے لیے پرعزم ہے۔
الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی غیر ملکی فنڈنگ کے ریکارڈ فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے کی۔ تحریک انصاف کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کا ریکارڈ نہ فراہم کرنے پر الیکشن کمیشن کا فیصلہ حتمی ہے، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا ریکارڈ فراہم نہ کرنے پر ایشوز کیا ہیں ؟۔
پی ٹی آئی وکیل کا کہنا تھا سکروٹنی کمیٹی ریکارڈ کا جائزہ لیکر رپورٹ کمیشن کو دے گی، ریکارڈ کی سکروٹنی درخواست گذار نے نہیں الیکشن کمیشن نے کرنی ہے۔
الیکشن کمیشن ممبر سندھ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا اگر سکروٹنی کمیٹی قانون شہادت کے تحت کام کر رہی ہے تو ریکارڈ ملنا چاہیے، اگر سکروٹنی ٹی او آرز کے مطابق ہو رہی ہے تو ریکارڈ نہیں ملنا چاہیے۔ اکبر ایس بابر نے کہا سکروٹنی ٹی او آرز اور نہ ہی قانون شہادت کے مطابق ہو رہی ہے، سکروٹنی کمیٹی ریکارڈ دے تاکہ سچائی تک پہنچا جاسکے۔ اکبر ایس بابر کے وکیل نے ریکارڈ کا غلط استعمال نہ کرنے کی الیکشن کمیشن کو یقین دہانی کرائی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اکبر ایس بابر کا کہنا تھا امریکہ سے 3 ملین ڈالر، سعودیہ سے 7 لاکھ رالم، یو اے ای سے 6 لاکھ درہم اور ڈنمارک سے غیر قانونی ٹرانزیکشن کا ریکارڈ جمع کرایا، سکروٹنی کمیٹی فیکٹ فائنڈنگ نہیں فیکٹ کو چھپا رہی ہے۔