اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر فواد چودھری نے کورونا وائرس کے شدید خطرات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر دو ہفتوں کے اندر اس وبا کو کنٹرول نہ کیا گیا تو صورتحال خراب ہو جائے گی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرس کرتے ہوئے کورونا وائرس کی تیسری لہر انتہائی خطرناک ہے، اب صوبہ سندھ اور بلوچستان میں بھی اس مرض میں مبتلا افراد کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
فواد چودھری نے کہا کہ اگر ہم دو ہفتوں کے اندر صورتحال نیچے نہ لا سکے تو معاملہ بڑھ جائے گا۔ کورونا ویکسین کی درآمد سے متعلق کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ میں ان کا کہنا تھا کہ کابینہ نے برآمدات میں اضافے کے لیے رجسٹریشن اتھارٹی کے قیام کی منظوری دیدی ہے۔ جبکہ اس کے علاوہ لاہور کے علاقے والٹن میں 318 ایکڑ پر محیط نیا تجارتی مرکز بنانے کا بھی فیصلہ کر لیا گیا ہے جو آئندہ 18 ماہ میں قائم کر دیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے سیکسیشن سرٹیفکیٹس لینے کے لیے تین، تین سال لگتے تھے۔ بیرون ملک پاکستانی سفارت خانوں کے ذریعے سیکسیشن سرٹفیکیٹ حاصل کر سکیں گے۔ یہ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے بہت بڑا فیصلہ ہے۔ اس کے علاوہ وفاقی کابینہ نے سٹوڈنٹ ویزا فیس میں بھی کمی لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
پی ڈی ایم کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے اندر بچگانہ سیاست چل رہی ہے۔ مولانا فضل الرحمان اور کا جھگڑا پہلے سے ہی طے تھا۔ چھوٹے، چھوٹے مقاصد کے لیے اتحاد زیادہ دیر نہیں چل سکتے۔ اس اتحاد کا ڈرائیور کوئی اور، انجن کسی اور کے پاس تھا۔ حکومت کو گھر بھیجنے کا بیانیہ مکمل طور پر دفن ہو گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کا سسٹم میں سٹیک ہے، وہ استعفے نہیں دے سکتی۔ مسلم لیگ اور جے یو آئی کو بھی اپنے رویے پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔ انہوں نے استعفوں کا شوق پورا کر لیا، اب اصلاحات کی طرف آئیں۔
فواد چودھری نے کہا کہ ہم نے ان کو موقع دیا ہے کہ اصلاحات کا پیکج لے کرآئیں۔ تینوں جماعتوں سے علیحدہ علیحدہ بات کرنے کو تیار ہیں۔