اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے ایف آئی اے میں 1990 میں بھرتی کئے گئے 60 انسپکٹرز سے متعلق عملدرآمد رپورٹ مسترد کر دی۔ عدالت نے کہا کہ ایف آئی اے کو ایک ہفتے میں نئی عملدرآمد رپورٹ جمع کروائے، ڈی جی ایف آئی اے صدر مملکت کی خدمت کریں یا قانون کی۔
چیف جسٹس پاکستان نے ڈی جی ایف آئی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے سب کچھ صدراتی آرڈر کے تحت کیا تو عدالتی آرڈر کہاں گیا ؟ عدالتی حکم کے خلاف سارے لوگ بھرتی کر دیئے گئے، فیصلہ کریں عدالتی حکم ماننا ہے یا صدراتی آرڈر، ڈی جی ایف آئی اے نے صدر کی خدمت کرنی ہے تو جاکر کریں اور اگر قانون کی خدمت کرنی ہے تو پھر عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کروائیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ڈی جی صاحب، فیصلے کو دوبارہ دیکھیں پھررپورٹ دیں اور رپورٹ پر خود دستخط بھی کریں۔ کیس کی مزید سماعت ایک ہفتے کیلئے ملتوی کر دی گئی ہے۔