لاہور: (دنیا نیوز) سیشن عدالت نے ریاست مخالف بیانات دینے کے مقدمے میں لیگی رہنما جاوید لطیف کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ پولیس نے ایم این اے کو گرفتار کرلیا۔
ایڈیشنل سیشن جج واجد منہاس نے مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی میاں جاوید لطیف کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ لیگی رہنما کورونا سے صحت یاب ہونے کے بعد عدالت پیش ہوئے۔
جاوید لطیف کے وکلا نے دلائل میں کہا کہ مریم نواز کے قتل کے لیے سازش تیار کی گئی، اسی تناظر میں جاوید لطیف نے یہ بات کی، پولیس کے پاس ان معاملات پر مقدمہ درج کرانے کا اختیار نہیں ہے، جاوید لطیف شامل تفتیش ہوں گے، لہذا عدالت ضمانت منظور کرے۔
سرکاری وکیل نے دلائل میں کہا کہ جاوید لطیف کا متنازعہ بیان اپنے لیڈر کی محبت میں حدود کو تجاوز کرنے کے مترادف ہے، ان کے بیان کی سی ڈی کو فرانزک کے لیے بھجوا دیا گیا، پراسیکیوشن کا کیس قانون کے تمام تقاضوں کے مطابق ہے، اس مرحلے پر لیگی ایم این اے کی ضمانت نہیں بنتی لہذا عدالت درخواست ضمانت خارج کرے۔
عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا تو جاوید لطیف فوری عدالت سے چلے گئے، عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے لیگی ایم این اے کی ضمانت مسترد کر دی۔ پولیس نے سگیاں راوی پل کے قریب سے جاوید لطیف کو گرفتار کرلیا۔
لیگی رہنما جاوید لطیف نے کہا کہ نئے پاکستان میں خرابیاں کرنے والوں کو محب وطن کہا جاتا ہے، خرابیوں کی نشاندہی کرنے والوں کو غدار کہا جا رہا ہے، حکومت ریاستی دہشت گردی پر اتر آئی، حکمرانوں کی ڈگر پاکستان کے مفاد میں نہیں۔
دوسری جانب پشاورہائیکورٹ نے کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدرکی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی۔ ہائیکورٹ کے جسٹس لعل جان کی سربراہی میں بنچ نے فیصلہ سنایا۔ عدالت نے محمد صفدر کی عدم موجودگی پر 22 اپریل کو فیصلہ موخر کیا تھا۔ نیب کیپٹن (ر) صفدر کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ اور خردبرد کی انکوائری کر رہا ہے۔