اسلام آباد: (دنیا نیوز) ملک بھر میں شوال کا چاند نظر آ گیا، عید الفطر آج بروز جمعرات کو منائی جائے گی۔
عید الفطر کی رویت کے لئے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں چیئرمین مولاناعبدالخبیرآزاد کی سربراہی ہوا۔ اجلاس 5 گھنٹے سے زائد تک جاری رہا۔ اسکے علاوہ زونل اور ضلعی ہلال کمیٹیوں کے اجلاس بھی اپنے اپنے متعلقہ مقامات پر ہوئے۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رویت ہلال کمیٹی کے چیئر مین مولانا عبد الخبیر آزاد نے کہا کہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے اجلاس میں متعدد علماء نے شرکت کی۔ملک بھر سے شہادتیں موصول ہوئیں، بہت سی جگہ پر مطلع ابر آلود تھا۔ چمن، قلعہ سیف اللہ، پشاور اور مختلف مقامات شامل ہیں۔ تمام مسلمانوں کو عید کی خوشیاں مبارک ہوں۔
مولانا عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ آج اللہ تعالیٰ نے پوری قوم کو اکٹھا کیا ہے اور میں یہ سمجھتا ہوں کہ ہم آئندہ بھی مل کر آگے بڑھنے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے اسرائیل نے ہمارے قبلہ اول بیت المقدس پر جارحیت کی ہے اور عبادت کرنے والے نہتے مسلمانوں پر جو گولیا چلائی ہیں، ہم اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔
چیئرمین رویت ہلال کمیٹی نے عوام سے کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر ایس او پیز کا خیال رکھتے ہوئے گلے ملنے اور مصافحے سے پرہیز کریں اور سماجی فاصلہ برقرار رکھیں۔
اس سے قبل مسجد قاسم خان میں 23 افراد نے چاند کی شہادت دی ہے، ان شہادتوں کی شرعی اصولوں کے مطابق تصدیق کرنے کے بعد مفتی پوپلزئی نے کہا ہے کہ جمعرات 13 مئی کو شوال کا پہلا دن ہو گا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب سمیت دنیا کے کسی ملک میں گزشتہ روز شوال کا چاند نہیں دیکھا جاسکا جس کی وجہ سے بیشتر ممالک میں آج 30واں روزہ ہے اور عید الفطر جمعرات کو منائی جائے گی۔
جھوٹ نہ بولیں سیدھا کہیں ہمیں عید افغانستان یا سعودیہ کے ساتھ کرنی ہے: فواد چودھری
یادرہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر لکھا کہ اس وقت چاند کی عمر پاکستان میں 13 گھنٹے 42 منٹ ہے لہذا چاند کا آج (بدھ) کو نظر آنا ممکن ہی نہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جن حضرات نے عید سعودیہ کے ساتھ منانی ہے یہ ان کی آپشن ہے لیکن جھوٹ بول کر ماہ مقدس کا اختتام کرنا کہاں کی عقلمندی ہو گی، سیدھا کہیں کہ ہمیں عید افغانستان یا سعودیہ کے مطابق منانی ہے۔
عید یا رمضان کا فیصلہ کرنا وزیر یا حکومتی شخصیت کیلئے مناسب نہیں: نور الحق
اس سے قبل وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے کہا ہے کہ عید یا رمضان کا فیصلہ کرنا کسی وزیر یا حکومتی شخصیت کے لیے مناسب نہیں ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ رویت ہلال کمیٹی کے فیصلے سے پہلے اہم دینی و شرعی حکم کا فیصلہ دینا دینی شعائر کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے، اس کام کے لیے حکومت کا متعین ادارہ اور جید علما سمیت متعلقہ اداروں کی نمائندگی موجود ہے، اور اس بات کا فیصلہ کرنا کسی حکومتی شخصیت یا وزیر کا کام نہیں ہے۔
این سی او سی گائیڈ لائنز
یاد رہے کہ این سی او سی کی طرف سے گائیڈ لائنز جاری کرتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ عید گاہوں میں فیس ماسک پہننا ضروری ہے، رش کم رکھنے کے لئے ایک جگہ دو سے تین نمازیں ادا کی جائیں، عید کا خطبہ انتہائی مختصر رکھا جائے۔
گزشتہ روز وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) اسد عمر کی صدارت میں اجلاس ہوا، جس میں عید الفطر کے حوالے سے گائیڈ لائنز کا جائزہ لیا گیا۔ جبکہ 8 سے16 مئی تک شہریوں کی نقل وحرکت محدود کرنے کی حکمت عملی کا جائزہ لیا گیا ۔ وباء کو کنٹرول کرنے کیلئے ایس او پیز کے اطلاق کے لیے قومی سطح پر کاوشیں تیز کرنے کی ہدایت کی گئیں۔
ایس او پیز کے اطلاق کے لیے قوم سے اکٹھے اور مضبوطی کے ساتھ کھڑے رہنے کی اپیل کی گئی۔ اجلاس میں عید الفطر کے حوالے سے ایس او پیز کی بھی منظوری دے دی گئی
این سی او سی کی طرف سے گائیڈ لائنز میں بتایا گیا ہے کہ عید کی نماز کھلی جگہ پر ہونی چاہیے، عید کی نماز کے وقت کورونا کے تمام پروٹوکولزاپنانے چاہیئں، مساجد کی کھڑکیاں اور دروازے کھلے رکھے جائیں، رش کم رکھنے کے لئے ایک جگہ دو سے تین نمازیں ادا کی جائیں، عید کا خطبہ انتہائی مختصر رکھا جائے، بیمارافراد، بزرگ اور 15 سال سے کم بچوں کو عید گاہ نہ آنے دیں۔
این سی او سی کے گائیڈ لائنز کے مطابق عید گاہوں میں فیس ماسک پہننا ضروری ہے، عید گاہ میں متعدد داخلی اور خارجی دروازے رکھے جائیں، داخلی دروازوں پر تھرمل سکیننگ، سینیٹائزرز کی سہولت موحود ہو، عید گاہ میں 6 فٹ فاصلے پر نشانات لگائے جائیں، نمازی عید کی نماز کے لئے جائے نماز گھر سے لائیں۔