اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی حکومت نے عالمی وبا کورونا وائرس کے تدارک کیلئے ایک ارب ڈالر کی مزید ویکسین خریدنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے اس بات کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا ویکسین منگوانے کی سمری منظوری کیلئے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔
اسد عمر نے بتایا کہ حکومت اب تک 25 کروڑ ڈالر مالیت کی ویکسین خرید چکی ہے، تاہم معیشت کو بندشوں سے نکالنے کیلئے عوام کی ویکسی نیشن ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن سمیت اس سال کورونا پر 51 ارب روپے خرچ کئے گئے ہیں۔
اس سے قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ قوموں کی ترقی میں ٹینکوں اور بندوقوں کے ذریعہ سے متحد نہیں رکھا جاتا بلکہ قوموں کو متحد رکھنے کے لیے تمام علاقوں کو یکساں ترقی ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگلے مالی سال کے دوران ترقیاتی حجم 2ہزار 201ارب روپے ہوگا،جو رواں مالی سال کے مقابلے میں 36 فیصد زیادہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبوں کے ترقیاتی بجٹ میں 520 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے، وفاق کا ترقیاتی بجٹ 250 ارب روپے بڑھایا گیا ہے،ملک کے تمام شہروں اور شہریوں کو ترقی کا مساوی حق حاصل ہے، پسماندہ علاقوں کے لیے فنڈز کی شرح بڑھائی گئی ہے۔ توانائی اور ٹرانسپورٹ کیلئے مجموعی تخمینے کے 56 فیصد فنڈز رکھے گئے ہیں۔ سی پیک منصوبوں کیلئے 87 ارب اور تین بڑے ڈیموں کیلئے 85 روپے مختص کئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری اورنجی شعبے کے اشتراک سے240ارب روپے مالیت کےمنصوبے رکھے گئےہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکھرحیدرآبادموٹروےمنصوبےپر200ارب روپےمختص کئے جارہے ہیں ،اسلام آبادہکلہ سےڈی آئی خان سی پیک مغربی روٹ رواں سال کےآخرمیں کھول دیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور آ ئی ٹی کے شعبے کے لئے 5فی صد مختص کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ توانائی،ٹرانسپورٹ کمیونیکیشن کے لیے 40فی صد،پانی کے شعبے کےلئے 10فی صد،سماجی شعبے کی ترقی کے لیے31 فی صد،وی جی ایف کے لیے 7فیںصد اور دیگر شعبوں کی ترقی کے لیے 7فی صد رقم مختص کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگلے مالی سال کے دوران وفاقی بجٹ میں چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 87ارب روپے مختص کیے گئے ہیں،سی پیک ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکیشن پراجیکٹس کے لیے 78ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مغربی روٹ کے لیے 42ارب روپے ،سی پیک سپیشل اکنامک زون دھابیجی،رشکئ ،فیصل آ باداور بوستان اکنامک زون کے لئے 7 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے کہا کہ سندھ حکومت نے ایک انچ موٹروے کا صوبے میں نہیں بنایا، اس وقت سندھ میں 90 ارب روپے کے منصوبے جاری ہیں۔ اسد عمر نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے کل تین شکایات کیں، وفاق میں 4 بار پیپلز پارٹی کی حکومت آئی۔ سندھ کو ترقیاتی بجٹ کا بھرپور حصہ مل رہا ہے۔