نازیبا زبان استعمال کرنے والے سات اراکین کا قومی اسمبلی میں داخلہ بند

Published On 16 June,2021 02:18 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسپیکر اسد قیصر نے ایوان زیریں میں نازیبا زبان استعمال کرنے والے 7 ممبران کے خلاف اسمبلی حدود میں داخلے پر پابندی عائد کر دی۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے کارروائی قواعد و ضوابط کے تحت تفویض شدہ اختیارات کے تحت کی، پابندی جن اراکین پر عائد کی گئی ہے ان میں علی نواز اعوان، عبدالمجید خان، فہیم خان، شیخ روحیل اصغر شامل ہیں جبکہ علی گوہرخان، چوہدری حامد حمید اور آغا رفیع اللہ پر بھی پابندی لگائی گئی ہے۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے متعلقہ اراکین اور اسمبلی سیکیورٹی کو احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔

قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کی خواتین ایم این اے ملیکہ بخاری نے زرتاج گل اور دیگر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ قومی اسمبلی میں اخلاق سے گری حرکات کرنے والے لوگوں کے داخلے پر پابندی لگائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ کل جو ہوا وہ پارلیمان کیلئے سیاہ دن تھا، کل میری ذاتی طور پر تضحیک و تذلیل ہوئی، پارلیمان میں خاتون ممبران کے بارے میں نازیبا الفاظ استعمال کیے جاتے ہیں اور کتابیں پھینکی جاتی ہیں، آپ اس پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں جس نے ماڈل ٹاؤن میں حاملہ خواتین پر گولیاں چلائیں۔

ملیکہ بخاری کا کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں شہید بی بی بینظیر بھٹو ایوان میں آتی تھیں تو ن لیگ کن القابات سے نوازتی تھی، ن لیگ نے ماڈل ٹاؤن میں خواتین کی تضحیک کی، قوم جانتی ہے کہ ن لیگ کا خواتین سے رویہ انتہائی غیر اخلاقی ہے، خواتین سے غیر اخلاقی رویہ اختیار کرنا ن لیگ کی تاریخ ہے، پارلیمان کو چلانے کے قواعد و ضوابط ہیں۔

دوسری جانب ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مریم اورنگزیب نے بتایا زرتاج گل بھی زخمی ہوئی ہیں، زرتاج گل کو اسمبلی کی قابل خاتون سمجھتا ہوں، وہ کل تک زخمی نہیں تھیں، سپیکر ایوان کے ہر فرد کو چہرے سے پہچانتا ہے، سپیکر نے ہاؤس کا تقدس پامال ہوتے دیکھا اور چپ رہا، اسد قیصر کبھی کسی کیخلاف کارروائی نہیں کریں گے، انہیں چاہیے وہ مستعفی ہو جائیں۔