اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ایوان میں ہلڑ بازی اور ہنگامہ آرائی کے دوران حکومتی رکن کو بوتل لگنے کا نوٹس لیتے ہوئے اجلاس ایک بار پھر ملتوی کر دیا ہے۔
گزشتہ روز کی ہنگامہ آرائی کرنے والے اراکین کیخلاف ایکشن اور ان کی ایوان میں داخلے پر پابندی کے فیصلے کے بعد آج قومی اسمبلی کا اجلاس تاخیر سے شروع ہوا تھا۔
تاہم آج بھی اراکین کی جانب سے ایوان کے تقدس کا خیال نہ رکھتے ہوئے شدید ہلڑ بازی کی گئی۔ صورتحال مزید خراب ہوئی تو سپیکر اسد قیصر نے غصے میں آتے ہوئے اجلاس ہی ملتوی کر دیا۔
سپیکر اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ایوان کو تب تک نہیں چلاؤں گا جب تک حکومت اور اپوزیشن ترجیحات طے نہ کر لے۔
سپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ مجھے افسوس ہے بوتل پھینکنے سے معزز رکن زخمی ہوا، اجلاس کل بارہ بجے تک ملتوی کرتا ہوں۔ وفاقی وزیر شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ ن لیگی غنڈے نے تحریک انصاف کے ایم این اے اکرم چیمہ پر حملہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: نازیبا زبان استعمال کرنے والے سات اراکین کا قومی اسمبلی میں داخلہ بند
خیال رہے کہ سپیکر اسد قیصر نے ایوان زیریں میں نازیبا زبان استعمال کرنے والے 7 ممبران کے خلاف اسمبلی حدود میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
سپیکر قومی اسمبلی نے کارروائی قواعد وضوابط کے تحت تفویض شدہ اختیارات کے تحت کی۔ جن اراکین پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں علی نواز اعوان، عبدالمجید خان، فہیم خان، شیخ روحیل اصغر شامل ہیں جبکہ علی گوہر خان، چوہدری حامد حمید اور آغا رفیع اللہ پر بھی پابندی لگائی گئی ہے۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے متعلقہ اراکین اور اسمبلی سیکیورٹی کو احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔