اسلام آباد: (دنیا نیوز) حماد اظہر نے اپوزیشن کو پوری تقریر سننے کا چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ معیشت پر ایک نابالغ لیکچر دیا گیا، انگریزی بولنے سے کرپشن کے داغ نہیں دھلتے، کرپشن سے تباہی دیکھنی ہے تو سندھ جاکر دیکھیں۔
وفاقی وزیر حماد اظہر کی تقریر کے دوران شہباز شریف اور بلاول اٹھ کر چلے گئے۔ پی ٹی آئی رہنما نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بلاول میں جرات ہے تو میری تقریر سن کر جائیں، بتانا چاہتا ہوں منہ ٹیڑھا کر کے انگریزی بول کر کردار صاف نہیں ہو جاتے، اپوزیشن ڈیسک سے ہی آواز آئی اور گالی دی گئی، اپوزیشن ڈیسکوں سے ہی کہا گیا گالی دینا پنجاب کا کلچر ہے، گالی دینا پنجاب کا کلچر نہیں، ہم بھی پنجاب سے تعلق رکھتے ہیں، شیریں مزاری کیخلاف جو کلمات کہے گئے وہ بھی ریکارڈ کا حصہ ہیں۔
حماد اظہر کا کہنا تھا کہ جتنا پیپلزپارٹی دور میں مہنگائی میں اضافہ ہوا اتنا آمدن میں اضافہ نہیں کیا گیا، بلاول نے کہا فاٹا اور آزاد کشمیر میں ٹیکس لگا دیا، شاید انہوں نے بجٹ نہیں پڑھا، وہ بجٹ پڑھ کر ہمیں بتائیں فاٹا اور آزاد کشمیر میں کونسا ٹیکس لگایا ہے، جنہوں نے کبھی کاروبار نہیں کیا آج وہ بتا رہے ہیں معیشت کیسے چلانی ہے۔ بلاول نے کہا کس منہ سے حلقے میں جاتے ہیں، ہمارے حلقوں میں کتے کاٹنے سے بیماری نہیں پھیلی ہوئی، ہمارے حلقوں میں ایڈز نہیں پھیلی ہوئی نہ ہی ہمارے حلقے موہنجوداڑوں کا منظر پیش نہیں کر رہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ڈی اے پی کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے، بلاول کو پتا ہونا چاہیے ڈی اے پی پاکستان میں نہیں بنتی، ڈی اے پی درآمد کی جاتی ہے جس کی بین الاقوامی قیمتیں ہوتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جو انقلابی تبدیلی کراچی میں آئی وہ آئندہ انتخابات میں سندھ میں بھی نظر آئے گی، کہا جاتا ہے ترقیاتی کاموں میں تھوڑی بہت کرپشن ہوتی ہے، ایسا ہوتا تو آج سندھ کیلیوفورنیا کا منظر پیش کر رہا ہوتا، پاکستان سٹیل اربوں کماتی تھی، یہ کروڑوں کے نقصان میں چھوڑ گئے، سٹیل مل ہم نے نہیں مسلم لیگ ن نے 2015 میں بند کی تھی۔
حماد اظہر نے کہا کہ بلاول جانتے ہیں تقریر کے دوران کونسی بات انگریزی میں کہنی ہے، کونسی اردو میں، بلاول نے تقریر کے کچھ حصے انگریزی میں بولے، لبرل جماعت کے قائد نے افغانستان والی بات انگریزی میں نہیں کی۔ اس وقت ساڑھے 8 کے قریب اوسطاً مہنگائی کی شرح ہے، پاکستان میں دنیا کا سب سے سستا تیل موجود ہے۔