لاہور: (دنیا نیوز) اپوزیشن لیڈر شہباز شریف ایف آئی اے دفتر میں پیش ہوئے، تحقیقاتی ٹیم کے سوالات کے مکمل جوابات نہ دے سکے۔ مریم اورنگزیب کہتی ہیں بجٹ سے توجہ ہٹانے کے لیے شہباز شریف کو طلب کیا گیا۔
شوگر ملز اسکینڈل میں 25 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا الزام، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف ایف آئی اے لاہور آفس پیش ہوئے،حمزہ شہباز بھی والد کے ہمراہ آئے۔ تحقیقاتی ٹیم نے ایک گھنٹہ 5 منٹ تک شہباز شریف سے سوالات کیے، ذرائع کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف تحقیقاتی ٹیم کے سوالات کے مکمل جوابات نہ دے سکے۔
ایف آئی اے نے شہباز شریف کو 20 سوالوں پر مشتمل سوالنامہ بھجوایا تھا جس میں شہباز شریف کے اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے کی منتقلی سے متعلق سوالات تھے۔ رمضان اور العزیزیہ شوگر ملز کے ملازمین کے اکاؤنٹس سے اربوں روپے شریف فیملی کے اکاؤنٹس میں منتقل ہوئے۔
اس سے قبل شہباز شریف کی آمد پر ایف آئی اے آفس کے باہر لیگی کارکن بڑی تعداد میں موجود تھے، انہوں نے شہباز شریف کی گاڑی پر پھول نچھاور کیےاور خوب نعرے بازی کی۔
ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگ زیب نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وزیر اعظم ہاؤس کو ایف آئی اے کا ہیڈ کوارٹرز قرار دے دیا گیا ہے،بجٹ سے توجہ ہٹانے کیلئے شہباز شریف کوایف آئی اے میں طلب کیا گیا،عمران خان نے بجٹ پاس کرانےکیلئے این آر او دیا۔
شہباز شریف کی ایف آئی اے آفس آمد کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے،ایف آئی اے بلڈنگ میں عام سائل کا داخلہ بند رکھا گیا۔