لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) پر ڈالنے کا فیصلہ آج ہو گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شہبازشریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کے معاملے پر نیب کی درخواست وزارت داخلہ کو موصول ہو گئی ہے، فیصلہ بدھ کو کیا جائے گا، وزارت داخلہ نے اجلاس طلب کرلیا ہے۔
یاد رہے کہ نیب لاہور کی جانب سے منی لانڈرنگ ریفرنس کے مرکزی ملزم شہباز شریف اور دیگر تمام شریک ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا سفارشی لیٹر منظر عام پر آیا تھا۔ لیٹر 28 اپریل 2021 کو نیب لاہور کیجانب سے نیب ہیڈکوارٹرز کو ارسال کیا گیا۔
منی لانڈرنگ ریفرنس کے مرکزی ملزم شہباز شریف اور دیگر تمام شریک ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا سفارشی لیٹر منظر عام پر آگیا۔ لیٹر میں سپریم کورٹ میں لاہور ہائیکورٹ کی ای سی ایل میں ملزمان کے نام شامل نہ کرنیکی رولنگ کو چیلنج کرنے کی درخواست کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کی حدیبیہ پیپر ملز کی تفتیش نئے سرے سے شروع کرنیکی ہدایت
ذرائع کےمطابق لیٹر میں کہا گیا کہ ملزم کیخلاف ٹھوس شواہد پر مبنی ریفرنس 20 اگست 2020 کو احتساب عدالت لاہور کے روبرو دائر ہوا جس پر عدالتی کارروائی جاری ہے، نیب کی جانب سے معزز سپریم کورٹ سے استدعا کی جائے کہ ملزم شہباز شریف کی احتساب عدالت میں زیر سماعت ٹرائل میں موجودگی انتہائی ضروری ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ ریفرنس کے مرکزی ملزم شہباز شریف و دیگر ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں، ملزم شہباز شریف کی لاہور ہائی کورٹ سے ضمانت کے حالیہ تفصیلی فیصلہ کے بعد نیب کیجانب سے اگلے ممکنہ لائحہ عمل پر مشاورت بھی جاری ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد شہباز شریف کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو متحرک کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی رہنماؤں کا اجلاس ہوا، اجلاس میں اٹارنی جنرل خالد جاوید خان، مشیر داخلہ شہزاد اکبر۔ وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر شریک تھے۔
یہ بھی پڑھیں:شہباز شریف کے خلاف ایف آئی اے کو متحرک کرنے کا فیصلہ
اجلاس کے دوران شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ سے نکلنے کے بعد مشیر داخلہ شہزاد اکبر کو فوری طور پر لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کرنیکی ہدایت کر دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کیخلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو متحرک کرنے کا فیصلہ کر لیاگیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے عید الفطر کے بعد مشیر داخلہ شہزاد اکبر سے حدیبیہ پیپر ملز کیس پر ورکنگ کر کے رپورٹ پیش کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔
اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایف آئی اے ہی حدیبیہ پیپر ملز کیس کے حوالے سے کام کرے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی حکومت نے نے فیصلہ کیا تھا کہ حدیبیہ پیپر ملز کا مقدمہ نئے سرے سے تفتیش کا متقاضی ہے اور اس سلسلے میں متعلقہ اداروں کو تفتیش نئے سرے سے شروع کرنے کی بدایات دی جارہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز سمیت دیگر ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش، لیٹر منظر عام پر آ گیا
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آج وزیر اعظم عمران خان کو قانونی ٹیم نے مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف کے مقدمات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔
ٹویٹر پر انہوں نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا کہ حدیبیہ پیپر ملز کا مقدمہ نئے سرے سے تفتیش کا متقاضی ہے اور اس سلسلے میں متعلقہ اداروں کو تفتیش نئے سرے سے شروع کرنے کی بدایات دی جارہی ہیں۔
فواد چودھری نے کہا کہ حدیبیہ کا مقدمہ شریف خاندان کی کرپشن کا سب سے اہم سرا ہے، اس مقدمے میں لیگی صدر شہباز شریف اور قائد مسلم لیگ ن ، سابق وزیراعظم نواز شریف مرکزی ملزم کی حیثئیت رکھتے ہیں جو طریقہ حدیبیہ میں پیسے باہر بھیجنے کیلئے استعمال ہوا اسی کو بعد میں ہر کیس میں اپنایا گیا۔ اس لئے اس کیس کو انجام تک پہنچانا از حد اہم ہے۔