وفاقی کابینہ نے موٹرویز اور ایئر پورٹس گروی رکھنے کی منظوری دیدی

Published On 22 June,2021 06:31 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی کابینہ نے سرکاری املاک کے عوض ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل سکوک بانڈز جاری کرنے کی منظوری دے دی، بانڈز کے لئے قومی شاہراہیں اور ہوائی اڈے گروی رکھے جائیں گے۔ان میں اسلام آباد ایکسپریس وے، اسلام آباد پشاور موٹروے، پنڈی بھٹیاں لاہور سیکشن ،لاہور اور ملتان انٹرنیشنل ائیرپورٹ شامل ہیں۔

وزیرِ اعظم عمران خان کے زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور آئی ووٹنگ کے حوالے سے پیش رفت سے آگاہ کیاگیا۔ کابینہ نےاسلم خان کو پی آئی اے سی ایل بورڈ کا چیئرمین مقرر کرنے اورسرکاری املاک کے عوض ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل سکوک بانڈز جاری کرنے کی منظوری دے دی۔

سکوک بانڈز کے لئے قومی شاہراہیں اور ہوائی اڈے گروی رکھے جائیں گے، شاہراہوں میں اسلام آباد ایکسپریس وے، اسلام آباد پشاور موٹروے ، پنڈی بھٹیاں لاہور سیکشن شامل ہیں۔

لاہور اور ملتان انٹرنیشنل ائیرپورٹ بھی فہرست میں شامل ہیں،،ماضی میں قرضے معاف کرانے یا قرض کی مد میں بنکوں کو ہونے والے نقصانات کے حوالے سے اسٹیٹ بنک کی رپورٹ کابینہ کے سامنے پیش کرنے کا ایجنڈا واپس لے لیا گیا ،وزارت خزانہ کو رپورٹ دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔

کابینہ نے ساجد بلوچ کو ایگزیکٹو ڈائریکٹر نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنکل ٹریننگ کمیشن تعینات کرنے کی منظوری دی، لکسمبرگ میں مقیم پاکستانی نژاد افراد کی سہولت کے لئے لکسمبرگ کے ساتھ دوہری شہریت کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا۔

کابینہ نے اسلام آباد میں سپریم کورٹ سٹاف ہاؤسنگ کالونی کی تعمیر کا جائزہ لینے کے لئے وزیر برائے انسانی حقوق کی سربراہی میں کمیٹی کے قیام کی منظوری دی،سرکاری اراضی پر ناجائز قبضوں کے مسائل کے تدارک کے لئے مجوزہ پبلک پراپرٹیز بل 2021کی اصولی منظوری دی گئی۔

کابینہ نے دیامیر بھاشا ڈیم کمپنی میں پانچ ڈائریکٹر تعینات کرنے کی منظوری اوراقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی بھی توثیق کر دی۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ کابینہ نے اسلم خان کو پی آئی اے کا نیا چیئرمین مقرر کرنے کی منظوری دی ہے۔ عاصم رؤف کی بطورچیئر مین ڈریپ مدت ملازمت میں 3 ماہ کی توسیع کر دی گئی، کابینہ نے 10 لاکھ ٹن گندم درآمدکرنے کی منظوری بھی دے دی۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی ہرصورت میں اوور سیز پاکستانیوں کو انتخابی نظام سے باہر رکھنا چاہتی ہے۔ ہماری معیشت کی بہتری میں سمندر پارپاکستانیوں کا اہم کردار ہے، نوازشریف اورزرداری پراوورسیزپاکستانیوں کواعتماد نہیں۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سمندرپارپاکستانیوں کی جانب سے ایک ہزار ارب روپے ملک میں آنا وزیراعظم عمران خان پر اعتماد کا مظہر ہے۔ کثیرتعدادمیں ترسیلات زرپاکستان میں آئیں۔ وہ تمام پاکستانی جن کے پاس شناختی کارڈ ہیں انہیں ووٹ رجسٹرکرانے کی ضرورت نہیں۔ تحریک انصاف نے ہمیشہ سمندرپارپاکستانیوں کوووٹ کاحق دینےکی حمایت کی۔ لکسمبرگ کی شہریت رکھنے والوں کو پاکستان کی شہریت دینے کی اجازت دی گئی ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے اپوزیشن کی طرف سے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) پارلیمان کو کمزور کرنے کی سازش ہے، اصلاحات کی بات کرنی ہے تو پارلیمان کے اندر موجود جماعتیں بات کریں، فضل الرحمان، مریم نواز کو ہم اسٹیک ہولڈر نہیں سمجھتے، یہ لوگ توچاہیں کہ یہ نظام نہ چلے۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری اراضی پر قبضے کیخلاف موثر قانون سازی کیلئے بل لا رہے ہیں، پبلک پراپرٹی انکروچمنٹ بل 2021ء کی منظوری دے دی، سپریم کورٹ سٹاف ہاؤسنگ کالونی کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ الیکشن کمیشن پارلیمنٹ سے سوال نہیں کر سکتا کہ قانون آئینی ہے یا نہیں، قانون آئین سے متصادم ہے یا نہیں اسکے فیصلے کا اختیار سپریم کورٹ کے پاس ہے، الیکشن کمیشن کا کام ہے پارلیمان جو بھی قانون پاس کرے اس پرعملدرآمد کرے۔ اگرکسی نے سیاست کرنی ہے توالیکشن کمیشن جیسے ادارے کے بجائے اپنی جماعت بنائے

کورونا سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ روزانہ کی بنیاد پر 4 لاکھ لوگوں کی ویکسی نیشن کی جارہی ہے، ہماری کوشش ہے اس سال 7 کروڑافرادکوویکسین لگادیں۔ جب سے 18سال کےافرادکی ویکسی نیشن شروع ہوئی ہے تو ویکسی نیشن میں اضافہ ہوا ہے۔

Advertisement