اسلام آباد: (دنیا نیوز) شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہوگا، کل کا نشست ایک ناٹک تھا، نکلا کچھ نہیں، نریندر مودی کی شخصیت پر بھی سوالات اٹھے، کل جماعتی حریت کانفرنس نے ہمیشہ حق خودارادیت کی بات کی۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل دلی میں ایک بیٹھک ہوئی، 14 کشمیری رہنماؤں کو مدعو کیا گیا، ساڑھے 3 گھنٹے کے اجلاس کا کوئی طے شدہ ایجنڈا نہیں تھا، حریت کانفرنس کو دعوت دی گئی نہ وہ وہاں موجود تھے، آل پارٹیز حریت کانفرنس کا موقف کسی سے ڈھکا چھپا نہیں، یہ ہمیشہ سے مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق چاہتی ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر پر جبر سے بھارت کی ساکھ متاثر ہوئی، مودی سرکار نے اپنا امیج بہتر بنانے کیلئے کل کا اجلاس بلایا، حالات نارمل ہونے کا تاثر یکسر مسترد ہوگیا، کشمیری رہنماؤں نے 5 اگست کے اقدامات واپس لینے کا کہا، 5 اگست کے اقدامات واپس لینے سے ہی کشمیر کے حالات نارمل ہوسکتے ہیں، کشمیری پراپرٹی رائٹس کا تحفظ چاہتے ہیں۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ بھارتی وزیراعظم نے اعتراف کیا کہ 5 اگست کے اقدامات سے کشمیری ناراض ہیں، بھارتی وزیراعظم کیساتھ کشمیری قیادت کی ملاقات بے نتیجہ رہی، کشمیری تحفظ چاہتےہیں ،جغرافیائی تبدیلی قبول نہیں کر رہے، مسئلہ کشمیر عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہیئے، پاکستان جوہری پروگرام سے متعلق پالیسی میں تبدیلی نہیں کر رہا، کون نہیں چاہے گا ایک نیوکلیئر فری دنیا ہو۔