لاہور: (دنیا نیوز) وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا ہے کہ لاہور دھماکے میں ملک دشمن ایجنسیاں ملوث ہیں، دہشت گرد تنظیموں نے مقامی نیٹ ورک کے ساتھ مل کر منصوبہ بنایا، حملے میں ملوث تمام دہشت گردوں اور سہولت کاروں کو چار دن میں پکڑلیا، کامیابی کا سہرا سی ٹی ڈی کے سر ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور دیگر نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 23 جون کو صبح 11 بجے جوہر ٹاؤن میں بم دھماکا ہوا، لاہور دھماکے میں پولیس اہلکار سمیت 3 افراد جاں بحق ہوئے، سی ٹی ڈی نے 16 گھنٹے میں ذمہ داروں کا تعین کیا، دہشتگردوں کو 4 روز میں گرفتار کرلیا گیا، ملزمان کو انتہائی پیشہ ورانہ انداز سے گرفتار کیا گیا، دہشتگردوں کیخلاف تمام شواہد اکٹھے کرلیے گئے ہیں، صوبے میں تمام ہائی پروفائل کیسز کو ٹریس کرلیا۔
عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ دھماکے میں ملک دشمن ایجنسی ملوث تھی، دھماکے میں ملک دشمن ایجنسی ملوث تھی، مالی معاونت فراہم کرنے والے کرداروں کو بھی بے نقاب کیا، لاہور جوہر ٹاؤن دھماکے میں ملک دشمن ایجنسی ملوث ہے، تھریٹ جاری ہوتے رہتے ہیں لیکن اس واقعہ سے متعلق نہیں تھا، دھماکے میں ملوث عالمی اور مقامی کرداروں کا تعین کر لیا گیا۔
آئی جی پنجاب انعام غنی نے کہا ہے کہ گاڑی کی پہچان کر کے تفتیش کا دائرہ کار بڑھایا، گاڑی کی خریداری اور مرمتی کام میں ملوث افراد حراست میں ہیں، واقعہ میں ملوث تمام افراد سامنے آچکے ہیں، سی ٹی ڈی اور پولیس نے محنت سے پورا نیٹ ورک گرفتار کرلیا، زیر حراست ایک ملزم فورتھ شیڈول میں شامل تھا نہ ہے،
انعام غنی کا کہنا تھا کہ دھماکے میں خواتین سمیت 10 پاکستانی ملوث ہیں، دھماکے میں ملوث دہشت گرد، سہولت کار اور کار مکینک کو گرفتار کیا، ملک دشمن ایجنسی کے ملوث لوگوں کی نشاندہی کر لی گئی، اینٹلی جنس ایجنسیز معاملے کو دیکھ رہی ہیں، واقعے کے ماسٹر مائنڈا فراد کی بھی شناخت ہوچکی ہے، حملے کا بنیادی ہدف فیٹف اجلاس تھا تاکہ پاکستان کو ہزیمت کا سامنا کرنا پڑے۔