گوادر بندر گاہ اور سی پیک وزیراعظم کی پہلی ترجیح ہے: عاصم سلیم باجوہ

Published On 03 July,2021 02:56 pm

اسلام آباد (اے پی پی): چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی کے چیئرمین لیٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ گوادر بندرگاہ وزیراعظم عمران خان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، بلوچستان میں سی پیک کے تحت اربوں روپے کے روڈ نیٹ ورک کی تعمیر کے منصوبوں کی تکمیل سے یہاں کے عوام کی 72 سالہ پرانی شکایات اور پسماندگی کا ازالہ ہو گا۔ وہ ہفتہ کو یہاںہوشاب آواران روڈ کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ گوادر اور بلوچستان کی شاہراہوں کی بہتری حکومت کی اولین ترجیح ہے، اس سے گوادر بندرگاہ ملک کے دیگرحصوں کے ساتھ منسلک ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بسمہ خضدار روڈ پر 70 فیصد سے زائد کام مکمل ہو چکا ہے، یہ اہم منصوبہ رواں سال کے آخر تک مکمل ہو جائے گا جس سے گوادر بند رگاہ ملک کے دیگر حصوں کے ساتھ مربوط ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہوشاب آواران روڈ بھی اہم منصوبہ ہے جو گوادر بندرگاہ کو ملک کے شمالی علاقوں سے منسلک کرے گا۔ عاصم باجوہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان جلد گوادر کا دورہ کریں گے اور سی پیک کے دوسرے مرحلہ میں شروع ہونے والے مختلف منصوبوں پر پیش رفت کاجائزہ لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ گوادر بندرگاہ وزیراعظم کی اولین ترجیح ہے، اس بندرگاہ کو ملک کے دیگر علاقوں سے جوڑنے کیلئے مختلف شاہراہوں پر تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے، اس سے معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہو گا اور دیہی علاقوں کے لوگوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تعلیم، صحت، پینے کے صاف پانی ، بجلی اور مواصلات سمیت بنیادی شہری سہولیات کو یقینی بنا کر صوبہ کے مسائل کے حل کیلئے جارحانہ انداز میں کام کر رہی ہے، وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر وفاقی صوبائی حکومتوں نے سرکاری نجی شراکت داری کے تحت 6 ارب روپے سے زائد کا ترقیاتی پیکج تیار کیا ہے جس کی جلد تکمیل ہو گی ۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت تقریباً 8 ہزار 80 سکیموں پر کام جاری ہے جبکہ دیگر ترقیاتی منصوبوں کو بھی اس پیکج میں شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے 9 پسماندہ اضلاع میں 31 سے زائد ڈیم تعمیر کئے جائیں گے، مجموعی طور پر 15 ڈیمز پر پہلے ہی کام شروع ہو چکا ہے مزید 16 ڈیمز پر کام جلد شروع ہو گا، اس کے علاوہ خاران اور لسبیلہ میں بھی ترقیاتی کام تیزی سے جاری ہیں، گوادر ایئر پورٹ کی تعمیر اربوں روپے کی لاگت سے جاری ہے جس پر بڑے کارگو ہوائی جہازوں کی لینڈنگ کی گنجائش ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ گوادر بندرگاہ کو تیز ترین آپریشن کیلئے جدید مواصلاتی ٹیکنالوجی سے آراستہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گوادر بندرگاہ صوبہ میں معاشی انقلاب اور معاشرتی خوشحالی لائے گی، ملک کے دور دراز علاقوں کو ترقیاتی یافتہ علاقوں کے برابر لایا جائے گا۔

 

 

Advertisement