اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اگر کوئی مشکل وقت آیا تو پاکستان کی افواج، حکومت اور اپوزیشن سمیت پوری قوم ایک پیج پر ہوگی، ہماری حالات سے نمٹنے کی پوری تیاری ہے، صورتحال پر پوری طرح نظر رکھے ہوئے ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی حکومت کی خواہش ہے کہ افغانستان یا دوحہ میں تمام افغان رہنما اور قیادت مل کر بیٹھے اور صورتحال کا وہ جو بھی حل نکالیں ہمارے لئے قابل قبول ہوگا۔ بھارتی خفیہ ایجنسی را اور اس کے ذیلی ادارے پاکستان میں کسی تخریب کاری گریز نہیں کر رہے۔ کراچی میں بھی گروہ پکڑا گیا ہے جس کا اعلان مناسب وقت پر کیا جائے گا۔ افغانستان سے ملحقہ 7 سرحدی مقامات پر آمدورفت کو وقت کے تقاضوں کے مطابق تیار کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزارت داخلہ میں اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ افغانستان سے اس مرتبہ وہ حالات نہیں ہوں گے جو پہلے کے ادوار کا حصہ تھے۔
انہوں نے کہا کہ نادرا چیئرمین کو ہدایت کی ہے کہ سارے پاکستان میں نادرا کے دفاتر کے اندر جو گند ہے اسے صاف کیا جائے۔ کراچی میں پہلے ہی 30 ایسے افراد کے خلاف کارروائی کی گئی جو غلط شناختی کارڈ جاری کرتے تھے، 19 افراد کو معطل کیا گیا، ضرورت پڑی تو اس معاملے پر جے آئی ٹی بھی بنائی جائے گی۔
شیخ رشید نے بتایا کہ وزیراعظم عنقریب ازبکستان کا دورہ کریں گے جہاں دو اہم معاہدوں پر بھی دستخط ہونگے۔
ان کا کہنا تھا کہ لاہور اور تاشقند کے درمیان پی آئی اے کی پراوزیں بھی شروع ہو چکی ہیں۔ دونوں ممالک کے مابین تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ افغان بارڈر کو مستقبل کی ضروریات سے ہم آہنگ کیا جائے گا۔ طورخم اور چمن پر ایف آئی اے، ایف سی اور قانون نافذ کرنے والے متعلقہ ادارے پہلے سے ہی آمدورفت کے حوالے سے ضروری قانونی تقاضے پورے کرنے پر مامور ہیں۔ چمن سرحد کو بھی 30 جولائی سے الیکٹرانک کر دیا جائے گا۔