اسلام آباد: (دنیا نیوز) پارلیمانی سیکرٹری برائے قومی صحت ڈاکٹر نوشین حامد نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے کیسز میں جب کمی آتی ہے تو پابندیاں نرم کی جاتی ہیں، اس دوران لوگ احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا چھوڑ دیتے ہیں جس کے باعث دوبارہ وائرس پھیلنے لگتا ہے۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ جب کورونا کیسز میں کمی آتی ہے تو لوگ ایس او پیز کو ترک کر دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیونکہ ہم نے زندگی کو بھی چلانا ہے، کتنا عرصہ ہم اپنے بچوں کو تعلیم سے محروم رکھنا ہے۔
ڈاکٹر نوشین حامد نے کہا کہ اس مرتبہ جیسے ہی پابندیوں کو نرم کیا تو شہریوں نے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا چھوڑ دیا جبکہ حکومت کی طرف سے بار بار اس بات پر کہا گیاکہ ایس او پیز کو کسی بھی وجہ سے نہیں چھوڑنا۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں نے سوچا کہ کورونا بالکل ختم ہو گیا ہے اور ہمیں کسی بھی قسم کے ایس او پیز پر عملدرآمد نظر نہیں آیا۔ 10 میں سے 7 لوگ ماسک نہیں پہنچتے۔
ان کا کہنا تھا کہ خطرہ ابھی موجود ہے اور کچھ عرصہ رہے گا۔ اس کا علاج یہی ہے کہ ہم ایس او پیز پر عمل کریں۔ جب تک ویکسی نیشن کا عمل مکمل نہیں ہوگا اس وقت تک ایس او پیز پر عمل کر کے اس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکتا ہے۔