اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم ٹاسک فورس برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے چیئرمین ڈاکٹر عطاءالرحمان نے کہا ہے کہ بھارتی ڈیلٹا اور ڈیلٹا پلس وائرس سب سے زیادہ خطرناک اور مہلک ہے، یہ آگ کی طرح تیزی سے پھیلتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے شرح اموات کی تعداد بھی زیادہ ہے، اگلے تین سے چار ہفتے بہت اہم ہیں، اس وقت وائرس کے پھیلائو کو روکنے کیلئے ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کرنا ہی واحد حل ہے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق انہوں نے کہا کہ ڈیلٹا اور ڈیلٹا پلس وائرس نے بھارت میں تباہی مچائی اور وہاں پر قیامت کا سماں تھا، اب یہ وائرس انڈونیشیا میں تباہی پھیلا رہا ہے اور صورتحال قابو سے باہر ہو رہی ہے جبکہ اس کے علاوہ امریکہ اور برطانیہ میں بھی کیسز دوبارہ اوپر جانا شروع ہو گئے ہیں، یہ وائرس دوگنی تگنی رفتار سے پھیل رہا ہے۔
ڈاکٹر عطاءالرحمان نے کہا کہ پاکستان میں بھی بے احتیاطی کی وجہ سے کیسز کی شرح دوبارہ بڑھ رہی ہے، ایک ساتھ ملک کی پوری آبادی کو ویکسی نیشن کرنا نا ممکن ہے اس میں ابھی وقت لگے گا اسلئے عوام کو چاہیے کہ وائرس کے پھیلائو کو روکنے کیلئے احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنائیں، ماسک پہنیں، سماجی فاصلہ رکھیں، کثرت کے ساتھ ہاتھ دھوئیں اور ہجوم میں جانے سے گریز کریں، اگر وائرس پھیل گیا تو صحت کے نظام پر شدید دبائو آنے کا خدشہ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ این سی او سی میں روزانہ کی بنیاد پر ڈیٹا کا جائزہ لینے کے بعد فیصلے کئے جاتے ہیں، دوسرے ممالک میں مقابلے میں پاکستان وبا سے کافی حد تک محفوظ رہا اور پوری دنیا میں پاکستانی حکومت کی سمارٹ لاک ڈائون پالیسی کو سراہا گیا۔
ڈاکٹر عطاءالرحمان نے کہا کہ اگر مکمل لاک ڈائون کا آپشن استعمال کریں تو اس سے صنعتوں اور معیشت کا پہیہ رک جائے گا جس کی وجہ سے غریب طبقے کے لوگوں پر بوجھ بڑھے گا، پہلے بھی صورتحال کے مطابق بعض جگہوں پر نرمی اور بعض جگہوں پر لاک ڈائون نافذ کیا گیا، آگے بھی ہمیں اسی سمارٹ لاک ڈائون پالیسی کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے تاہم اگر صورتحال خراب ہونے کا خطرہ ہوا تو مجبوراً ہمیں لاک ڈائون کی طرف جانا ہو گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس وائرس سے بلیک فنگس کا بھی خطرہ ہے، بھارت میں بھی سینکڑوں لوگ فنگس کا شکار ہوئے اسلئے اگر کسی کو آنکھوں میں کوئی مسئلہ ہو تو اسے چاہیے کہ فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرے۔ ایک اور سوال کے جواب میں ڈاکٹر عطاءالرحمان نے کہا کہ ویکسین لگنے کے بعد بھی کورونا ہو سکتا ہے لیکن ویکسین کافی حد تک تحفظ دیتی ہے، اگر کسی کو ویکسین لگنے کے بعد کورونا ہو جائے تو اس کی بیماری میں شدت نہیں آئے گی۔