اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد اور راولپنڈی میں علی الصبح طوفانی بارش سے وفاقی دارالحکومت کے پوش علاقے پانی میں ڈوب گئے۔ متعدد گاڑیاں بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئیں۔ پانی گھر میں داخل ہونے سے ماں، بیٹا بھی جان کی بازی ہار گئے۔
ایف ٹین، ای الیون اور ڈی ٹوایلیوو کے سیکٹرز سب سے زیادہ متاثر ہوئے، پانی گھروں اور پلازوں میں داخل ہوگیا جبکہ سڑکیں اور گلیاں تالاب کا منظر پیش کر رہیں ہیں۔ ای الیون ون گھر کی بیسمینٹ میں ماں اور آٹھ سال کا بیٹا جاں بحق ہو گئے جبکہ 13 سالہ بیٹی اور 5 سالہ بیٹے کو بچا لیا گیا۔ صورتحال پر شہری انتظامیہ اور ریسکیو اداروں کے خلاف پھٹ پڑے۔
راولپنڈی میں بھی نشیبی علاقے زیر آب آگئے جبکہ نالہ لئی میں پانی کی سطح ساڑھے اکیس فٹ تک بلند ہونے پر پاک فوج کے دستے انتظامیہ کی مدد کو پہنچ گئے۔ امدادی کارروائیوں کے بعد وقتی طور پر صورتحال قابو میں ہے تاہم محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ آج رات ایک با ر پھر اسی شدت کے ساتھ بارش کا امکان ہے جب کہ تیز بارشوں کا یہ سلسلہ آئندہ دو سے تین روز تک جاری رہے گا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہنگامی منصوبہ بندی کرلی گئی ہے اور پاک فوج کے دستے بھی امدادی کاموں میں شریک ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید بارش کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لینے نالہ لئی پہنچے اور 90 روز میں نالہ لئی پر کام شروع کرنے کا وعدہ کیا۔
گوجرانوالہ، سیالکوٹ اور دیگر علاقوں میں بھی موسلا دھار بارش ہوئی۔ ظفروال میں نالہ ڈیک میں اونچے درجے کا سیلاب، صوابی میں گلیاں ندی نالوں کا منظرپیش کرنے لگیں۔
ادھر آزاد کشمیر میں بھی مون سون کی طوفانی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، مطفر آباد میں بارش کے بعد سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں۔ بالائی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور بھاری پتھر گرنے سے ٹریفک معطل ہوگئی جبکہ کہوڑی نالہ واٹر ویلج پارک کو بہا لے گیا۔