کوئٹہ: (دنیا نیوز) کوئٹہ میں آئے روز دہشتگردی کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ آج مسلسل تیسرے روز شہر میں کریکر دھماکا کیا گیا، تاہم خوش قسمتی سے اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
دھماکے کی اطلاع ملتے ہی قانون نافذ کرنے والے ادارے حرکت میں آئے اور سرکی روڈ پہنچے جہاں کریکر دھماکا کیا گیا تھا۔ حکام کے مطابق یہ کریکر دھاکا ایک ریڑھی کے قریب کیا گیا۔
سیکیورٹی فورسز اور پولیس کی بھارری نفری نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور بم ڈسپوزل سکواڈ کے عملے نے شواہد اکھٹے کرنا شروع کر دیئے۔ ابھی تک کسی تنظیم نے دہشتگردی کے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سی ٹی ڈی کا بڑا ایکشن، فائرنگ کے تبادلے میں 5 دہشت گرد ہلاک
خیال رہے کہ آج کوئٹہ کے نواحی علاقے میں سی ٹی ڈی نے کارروائی کرتے ہوئے 5 دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا تھا، ان کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد ہوا۔
سی ٹی ڈی ترجمان کے مطابق شہر کے نواحی علاقے نیوکاہان مری کیمپ میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن خفیہ اطلاع پر کیا گیا۔ سکیورٹی فورسز اور دہشتگردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 5 دہشتگرد ہلاک ہوئے۔ زیر استعمال مکان میں سے ان کے زیر استعمال اسلحہ وگولہ بارود بھی قبضے میں لے لیا گیا۔
کارروائی میں فورسز کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ ہلاک دہشتگردوں میں سے دو کی شناخت کالعدم تنظیم کے اہم رکن کے طور پر ہوئی ہے، تین ہلاک دہشتگردوں کی شناخت کیلئے انھیں ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ میں دو بم دھماکے، پولیس کے 2 جوان شہید، اہلکاروں سمیت 22 زخمی
8 اگست کو کوئٹہ میں یکے بعد دیگرے ہونے والے دو بم دھماکوں میں پولیس کے دو جوان شہید جبکہ اہلکاروں سمیت 22 افراد زخمی ہو گئے تھے۔
یہ دھماکا کوئٹہ کے علاقے یونٹی چوک میں ہوا تھا۔ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں نے پولیس گاڑی کو نشانہ بنایا۔ دہشتگردی واقعے کے بعد پورے شہر کی سیکیورٹی کو سخت کر دیا گیا ہے۔
بعد ازاں کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر ایک اور دھماکا ہوا جس میں ایک شخص زخمی ہو گیا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ شرپسندوں نے بارودی مواد ایک ریڑھی کے نیچے نصب کیا ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ میں دستی بم حملہ، ایک شخص جاں بحق، 4 افراد زخمی
گزشتہ روز شرپسند عناصر کی جانب سے کوئٹہ کے علاقے مشرقی بائی پاس پر قائم ایک دکان پر دستی بم حملے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ 4 افراد زخمی ہو گئے تھے۔
قانون نافذ کرنے والے ادارے اور ریسکیو کی ٹیمیں دہشتگرد واقعہ کی اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچیں۔ سیکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا جبکہ امدادی ٹیموں نے ایمبیولینسوں کے ذریعے دھماکے میں زخمی افراد کو ہسپتال منتقل کیا۔
ہسپتال انتظامیہ کے مطابق دستی بم حملے میں طبی امداد کیلئے لایا گیا شہری زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا ہے۔