پاکستان نئی افغان حکومت کی تشکیل، مذاکرات کیلئے کردار ادا کر سکتا ہے: کریم خلیلی

Published On 18 August,2021 10:25 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) سابق نائب افغان صدر اور حزب وحدت اسلامی کے سربراہ کریم خلیلی کا کہنا ہے کہ افغان طالبان کے سربراہ ملاہیبت اللہ کے ساتھ باہمی احترام کا رشتہ ہے۔ کسی ایک گروہ کی بنائی گئی حکومت کام نہیں کر سکے گی۔ اسلام آباد نئی افغان حکومت کی تشکیل اورمذاکرات کیلئے کردار ادا کر سکتا ہے۔

دنیا نیوز کے پروگرام ’دنیا کامران خان کے ساتھ‘ میں خصوصی طور پر گفتگو کرتے ہوئے سابق نائب افغان صدر نے کہا ہے کہ سابق صدر اشرف غنی حکومت کاحصہ نہیں تھا حزب اختلاف میں تھا۔ افغان انتظامیہ میں قیادت کافقدان تھا، افغانستان کا بڑا حصہ بغیر مزاحمت طالبان کے پاس چلا گیا۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اقرارکرتاہوں اشرف غنی اہل لیڈرنہیں تھے۔ سابق صدر ہر محاذ پر ناکام ہوئے۔ وہ کرپشن میں ڈوبے ہوئے تھے۔ اشرف غنی افغانستان کی تاریخ کے بدنام ترین صدر ہیں۔

کریم خلیلی کا کہنا تھا کہ طالبان کی پیش قدمی سب کیلئے فکر کی بات ہے۔ افغانستان میں تمام نسلی گروہ فکر مند اور پریشان ہیں۔ امید ہے طالبان نے ماضی سے سبق سیکھا ہے۔ ترجمان طالبان کی پریس کانفرنس مثبت تھی۔ مخلوط حکومت پوری افغان قوم کی خواہش ہے۔ کسی ایک گروہ کی بنائی گئی حکومت کام نہیں کر سکے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ جامع حکومت ہی افغان تنازع کا واحد حل ہے، کسی ایک نسلی گروہ کی حکومت بنی تو مزید بحران پیداہوں گے، ملک کوتحویل میں لینااورحکومت کرنامختلف باتیں ہیں۔ طالبان کواپنےوعدوں پرعمل کر کے دکھانا ہو گا۔ عالمی برادری افغان عوام کیساتھ تعاون جاری رکھے، ملاہیبت اللہ کےساتھ باہمی احترام کارشتہ ہے، افغان عوام نےبہت قربانیاں دی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے نازک موڑ پر دورہ پاکستان سے خوش ہوں۔ پاکستان کے ساتھ پائیدار تعلقات کے خواہش مند ہیں، وزیراعظم عمران خان،آرمی چیف سےجامع بات چیت ہوئی۔ پاکستان افغانستان میں امن کیلئے اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ پاکستان افغان سیاستدانوں کےدرمیان ڈائیلاگ کیلئے کردار ادا کرے۔

کریم خلیلی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی قیادت کانقطہ نظرمثبت ہے۔ اسلام آباد نئی افغان حکومت کی تشکیل اور مذاکرات کیلئے کردار ادا کر سکتا ہے۔ امید ہے خطے کے ممالک افغان صورتحال پر اہم کردارادا کریں گے۔ ہمسایہ ممالک منفی کےبجائےمثبت کرداراداکریں۔