افغان طالبان کے وفد کی سیاسی قیادت سے پہلی باقاعدہ ملاقات

Published On 18 August,2021 04:06 pm

کابل: (دنیا نیوز) افغان طالبان کے وفد نے کابل میں سابق صدر حامد کرزئی اور سابق چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سے ملاقات کی ہے۔

افغان میڈیا کے مطابق طالبان وفد کی قیادت قطر میں سیاسی دفتر کے رکن انس حقانی نے کی۔ افغان سینیٹ کے سابق چیئرمین فضل ہادی سمیت دیگر حکام بھی ملاقات میں موجود تھے۔

ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے بھی طالبان قائدین کی افغان سیاسی رہنماؤں سےکابل میں پہلی باقاعدہ ملاقات کی تصدیق کر دی ہے۔  طالبان وفد نے سیاسی قائدین کے سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا، افغان سیاسی قیادت کو فول پروف سکیورٹی فراہم کر دی ہے۔

افغان طالبان نے مزید کہا ہے افغان شہریوں کو ہتھیار اور گولہ بارود ان کے حوالے کرنے ہوں گے۔طالبان رہنما عامر خان متقی کے مطابق افغانستان میں جامع حکومت قائم کی جائے۔

افغانستان میں طالبان کے نظم و نسق کے لیے اقدامات جاری ہیں، طالبان نے کہا ہے افغان شہریوں کو ہتھیار، گولہ بارود ان کے حوالے کرنا ہوں گے، افغان طالبان کے مزید رہنما منظر عام پر آئیں گے۔ دنیا ان کے رہنماؤں کو بتدریج دیکھے گی، کوئی راز داری نہیں رہے گی۔

طالبان رہنما عامر خان متقی نے کہا ہے کہ افغانستان میں جامع حکومت قائم کی جائے۔

خبر ایجنسی کے مطابق کابل میں معمول کی زندگی شروع ہو چکی ہے، سڑکوں پر چہل پہل نظر آنے لگی ہے، دکانیں اور ریستوران کھل گئے ہیں۔

کابل کے دکانداروں کا کہنا ہے کہ سکیورٹی کے کوئی مسائل نہیں ہیں، کابل کے رہائشیوں نے امید ظاہر کی ہے طالبان لوگوں کی مدد کریں گے، لوگوں نے قیمتوں میں اضافے کی شکایت بھی کی۔

افغان میڈیا کے مطابق غیر ملکیوں اور افغان باشندوں کی افغانستان سے نکلنے کی کوششیں بھی جاری ہیں۔ خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد کابل ائیرپورٹ پر موجود ہے، کچھ افراد کے پاس پاسپورٹ اور دیگر دستاویزات بھی نہیں ہیں ۔

خبرایجنسی کے مطابق بھارتی سفارتی عملہ طالبان کےحصارمیں کابل ایئرپورٹ پہنچا،حفاظت کیلئےبھارتی سفارتخانے کے باہرمشین گنوں، گرینیڈ لانچر سے لیس طالبان کا گروہ موجود تھا، بھارتی سفارتخانےسے 2درجن گاڑیاں باہرنکلیں۔

دوسری طرف افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی کی متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔

اس حوالے سے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی وزارت خارجہ نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اشرف غنی یو اے ای میں موجود ہیں، وہ اور ان کا خاندان یو اے ای میں موجود ہے۔ انہیں اوراہلخانہ کو انسانی بنیادوں پرخوش آمدیدکہا۔

افغانستان کے متعدد شہروں میں طالبان مخالف مظاہرے ہوئے، صوبہ کنڑ کے شہر اسد آباد میں مرکزی چوراہے پر افغان پرچم لہرایا گیا، ننگرہار کے دارالحکومت جلال آباد میں مظاہرین نے افغان پرچم اٹھا کر مظاہرہ کیا، مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طالبان نے فائرنگ کی جس سے 3 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ بارہ زخمی ہوگئے۔

کابل ائیرپورٹ کے باہر کی سیکیورٹی طالبان نے سنبھال لی ہے۔ سینکڑوں لوگوں نے ائیرپورٹ میں گھسنے کی کوشش کی تو طالبان نے لاٹھی چارج کیا۔ جس سے بھگدڑ مچ گئی اور درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔