لاہور: (دنیا نیوز) کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر لاک ڈاوؤن میں انٹر سٹی ٹرانسپوٹ پر پابندی شہریوں کیلئے وبال جان بن گئی، مسافر ٹرینوں کے ذریعے آمد و رفت جاری رکھے ہوئے ہیں، ریلوے سٹیشن پر مسافروں کے رش سے مشکلات بڑھ گئیں۔
حکومت پنجاب نے صوبہ بھر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے کے لئے ٹرانسپورٹ بند کرنے کا اچانک فیصلہ کیا تو مسافر دوسرے شہروں میں پھنس گئے، ٹرانسپوٹ کا واحد ذریعہ ریل گاڑیاں رہ گئیں جس سے ریلوے اسٹینشوں پر رش بڑھ گیا۔ ٹرین کی ٹکٹ ملنا مشکل ہے اور اگر ٹکٹ مل جائے تو ٹرین میں مسافروں کا رش اس قدر کہ کورونا وائرس سے بچنا تو دور سانس لینا بھی محال ہے۔
ریلوے اسٹیشن کا پلیٹ فارم، ویٹنگ روم اور یا پھر پارکنگ کوئی ایسی جگہ نہیں جہاں مسافروں کا جم غفیر نہ ہو، مسافروں کا کہنا ہے کہ حکومت اگر بروقت ٹرانسپورٹ سروس بند کرنے کے حوالے سے بتا دیتی تو ہر شخص اپنی مطلوبہ منزل پر پہنچ جاتا۔ سٹیشن سپرنٹنڈنٹ شیخ مقصود نے کہا کہ رش زیادہ ہونے سے مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
ٹرین پر چڑھنے کے مسافر نہ صرف ایک دوسرے سے دھکم پیل کرتے ہیں بلکہ گھتم گھتا بھی ہیں۔ مسافروں کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کی ناقص پالیسی پر اس مصبیت کا سامنا کرنا پڑا اگر ٹرانسپورٹ سروس چلنے دی جاتی تو رش بسوں اور ٹرین میں شفٹ رہتا اور کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کروانا بھی آسان ہوتا۔