اسلام آباد: (دنیا نیوز) فواد چودھری نے چیف الیکشن کمشنر کے کردار پر پھر تحفظات کا اظہار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے معلوم ہوتا ہے الیکشن کمشنر اپوزیشن کی زبان بول رہے ہیں، الیکشن کمیشن نے ای وی ایم پر بھونڈے اعتراضات لگائے، چیف الیکشن حکومتی انتخابی اصلاحات کے مخالف لگ رہے ہیں، دوسرے ممبران آگے بڑھیں اور چیف الیکشن کمشنر کے فیصلوں پر نظرثانی کریں۔
وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن اور الیکشن کمشنر 2 الگ چیزیں ہیں، الیکشن کمیشن نے اپنی رپورٹس میں ای وی ایم کے حق میں پوائنٹس غائب کر دیئے، ای وی ایم کے حق میں مواد کو ضائع کر دیا گیا، الیکٹرونک ووٹنگ مشین کیخلاف مہم چلائی جا رہی ہے، 2011 سے بحث ہو رہی ہے شفاف انتخابات کیلئے ای وی ایم پر جانا ہوگا۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ چکوال اور پشاور میں پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر ای وی ایم کے ذریعے انتخابات ہوئے، اپوزیشن جو زبان بول رہی ہے وہی الیکشن کمشنر استعمال کر رہے ہیں، الیکشن کمشنر کے رویے پر بہت تحفظات ہیں، الیکشن کمشنر سیاست کرنا چاہتے ہیں تو استعفیٰ دے کر کریں، الیکشن کمشنر کی سرگرمیاں متنازعہ ہیں، فلپائن سمیت بہت سے ممالک میں ای وی ایم سے کامیاب انتخابات کرائے گئے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ ہر وہ کام جو حکومت نے کرنا ہے اپوزیشن اس کیخلاف کھڑی ہو جاتی ہے، شیطان بھی دھرنا دے تو مریم نواز ساتھ کھڑی ہوں گی، بلاول تالیاں بجائیں گے، اپوزیشن انتہائی نالائق بچے جیسی ہے جس نے کبھی اسکول کا کام نہیں، اپوزیشن کی ہٹ دھرمی سے لوگوں کا جمہوریت سے اعتماد ختم ہوگا، ملک میں شفاف انتخابات کا تصور متاثر ہو رہا ہے۔