دورہ پاکستان منسوخ: برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر کا رد عمل بھی سامنے آ گیا

Published On 20 September,2021 10:51 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) برطانیہ کی جانب سے دورہ پاکستان منسوخ کیے کے بعد اسلام آباد میں برطانیہ کے ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر کا رد عمل بھی سامنے آ گیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پاکستان میں برطانیہ کے ہائی کمشنر نے لکھا کہ انگلینڈ کی جانب سے آئندہ ماہ دورہ پاکستان ختم کیے جانے پر دکھ ہے۔ میں پاکستان کرکٹ بورڈ سمیت ان لوگوں کا مشکور ہوں جنہوں نے سخت محنت کر کے دورہ ممکن بنانے کی کوشش کی۔ 

انہوں نے لکھا کہ میں کرکٹ شائقین کی مایوسی کو سمجھتا سکتا ہوں۔ اب انگلینڈکرکٹ ٹیم کے آئندہ سال دورہ پاکستان کے منتظر ہیں۔

اس سے قبل انگلینڈ نے آئندہ ماہ دورہ پاکستان سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں ہم نے انتہائی ہچکچاہٹ کے ساتھ خواتین اور مرد دونوں ٹیموں کے دورہ پاکستان سے دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے۔

یاد رہے کہ انگلینڈ کی ٹیم کو دو ٹی20 میچوں کی سیریز کے لیے آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کرنا تھا۔

انگلش کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ رواں سال کے اوائل میں ہم نے اکتوبر میں ورلڈ کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں پاکستان میں دو ٹی20 میچ کھیلنے پر آمادگی ظاہر کی تھی اور اس کے ساتھ ساتھ خواتین ٹیم کے مختصر ٹور کی بھی منظوری دی تھی۔

اس سلسلے میں بتایا گیا کہ انگلش کرکٹ بورڈ نے اس ہفتے کے اختتام پر خواتین اور مردوں کی ٹیموں کے ان اضافی میچز کے حوالے سے اجلاس طلب کیا اور ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ہم نے ہچکچاہٹ کے ساتھ دونوں ٹیموں کی دورے سے دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے۔

بورڈ نے کہا کہ ہمارے کھلاڑیوں اور سپورٹ اسٹاف کی ذہنی اور جسمانی صحت کی نگہداشت ہماری اولین ترجیح ہے اور ہم ہم جن موجودہ حالات سے گزررہے ہیں اس میں یہ مزید اہمیت اختیار کر جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خطے کا سفر کرنے کے حوالے سے بھی کچھ تحفظات ہیں اور ہمارا ماننا ہے کہ اگر ہم یہ دورہ جاری رکھتے ہیں تو اس سے ہمارے کھلاڑیوں پر دباؤ بڑھے گا جو پہلے کووڈ-19 کے پابندیوں کے ماحول سے نمٹنے کی کوششوں میں مصروف ہیں،

بیان میں کہا گیا کہ ہمارے مردوں کے ٹی20 اسکواڈ کے حوالے سے مزید پیچیدہ صورتحال ہے، ہمارا ماننا ہے کہ ان حالات میں دورہ کرنا ٹی20 ورلڈ کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں مناسب نہیں جہاں اس ایونٹ میں بہترین کارکردگی دکھانا ہماری اولین ترجیح ہے۔

انگلش کرکٹ بورڈ نے کہا کہ ہم سمجھ سکتے ہیں کہ یہ فیصلہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے لیے مایوس کن ہو گا جو ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کے لیے مستقل انتھک کوششوں میں مصروف ہے۔

ان کا کہنا تھا انگلش اینڈ ویلش کرکٹ کی جانب سے گزشتہ دو سیزنز کے دوران مکمل سپورٹ دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ہم فیصلے پاکستان کرکٹ پر مرتب ہونے والے اثرات پر بہت معذرت خواہ ہیں اور ہماری اصل توجہ 2022 میں اصل دورے کا وعدہ پورے کرنے پر مرکوز ہے۔

نیوزی لینڈ کرکٹ کا دورہ پاکستان منسوخ

یاد رہے کہ جمعے کو نیوزی لینڈ نے پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں سیریز کے پہلے ایک روزہ میچ سے چند لمحے قبل ہی سیکیورٹی خطرے کے باعث دورہ منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے دورہ منسوخی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ بلیک کیپس نے نیوزی لینڈ حکومت کی جانب سے جاری سیکیورٹی الرٹ کے بعد اپنا دورہ پاکستان منسوخ کردیا ہے۔ جو تجاویز ہمیں موصول ہوئیں اس کو مدنظر رکھتے ہوئے اس دورے کو جاری رکھنا ممکن نہیں تھا۔

Advertisement