الیکشن ترمیمی بل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بھجوانے کی تحریک منظور

Published On 29 September,2021 07:32 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی اسمبلی میں الیکشن ترمیمی بل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بھجوانے کی تحریک منظور کر لی ۔ اپوزیشن نے کورم کی نشاندہی کے دوران واک آؤٹ کیا جبکہ گنتی کے دوران ایوان میں کورم پورا نکلا۔

قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر اسد قیصر کی صدارت میں ہوا، اجلاس کے دوران الیکشن ترمیمی بل مشترکہ اجلاس میں بھجوانے کی تحریک منظور کر لی گئی، انتخابی اصلاحات کا بل قومی اسمبلی نے مشترکہ اجلاس میں بھیج دیا، قومی اسمبلی نے وزیرقانون کی تحریک منظور کر لی، قومی اسمبلی نے انتخابی اصلاحات کا دوسرا ترمیمی بل بھی مشترکہ اجلاس کو بھیج دیا۔ اجلاس کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی نوید قمر نے تحریک پیش کرنے کی مخالفت کی۔

کیا سمندر پار پاکستانیوں کا ملک پر کوئی حق نہیں: فروغ نسیم

 اجلاس کے دوران وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ کیا سمندر پار پاکستانیوں کا ملک پر کوئی حق نہیں ،۔29 ارب ڈالر ملک میں بھجوانے والوں کو حق رائے دہی سے محروم کرنا زیادتی ہوگی۔ ای وی ایم کے حوالے سے کوئی اعتراض سامنے نہیں آیا، پہلی مرتبہ الیکٹرانکلی انتخابات کی بات ہورہی ہے، انتخابات کے کنڈکٹ ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعہ ہوتا ہے، الیکشن کمیشن کا الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے حوالے سے اعتراض نہیں بنتا۔ وزیرقانون الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر کسی نے بھی ایک اعتراض نہیں اٹھایا، ای وی ایم یا کسی اور چیز پر اعتراض اٹھانا الیکشن کمیشن کا دائرہ اختیار نہیں۔

پارلیمنٹ سے الیکشن کی دھاندلی کی بنیاد رکھی جا رہی ہے: خواجہ آصف

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ انتخابات اگرشفاف ہوئے تو اپوزیشن جماعتیں جیت جائیں گی، آج سے پارلیمنٹ سے الیکشن کی دھاندلی کی بنیاد رکھی جارہی ہے، اگرمعاملہ مشترکہ سیشن گیا توآج سے جھگڑا شروع ہوچکا ہے، ہم اس گناہ کا حصہ نہیں بنیں گے، ہاؤس کے اندرووٹ کی عزت پامال ہورہی ہے۔ الیکشن ترمیمی ایکٹ 2017 متفقہ طور پر منظور کیا گیا تھا۔ طے کیا گیا تھا کہ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں سب کو نمائندگی دی جائے گی۔ ای وی ایم کودنیا میں رول بیک کیا گیا، ہمیں نہیں حکومتی جماعت کے لوگوں کوبھی اعتراض ہے۔

خواجہ آصف غلط بیانی کر رہے ہیں: شیریں مزاری

قومی اسمبلی میں خواجہ آصف کے خطاب پر رد عمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ لیگی رہنما غلط بیانی کر رہے ہیں، الیکشن کے بعد ہر پارٹی دھاندلی کا الزام لگاتی ہے، چاہتے ہیں الیکشن میں ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے، ای وی ایم کوئی نئی چیزنہیں ان کو ہارنے کا خوف ہے، دھاندلی کو روکنے کا ای وی ایم واحد طریقہ ہے، خواجہ آصف نے غلط بیانی کی اور حقائق توڑ مروڑ کر پیش کر رہے ہیں۔

حکومت معاملے کو بلڈوزکرنا چاہتی ہے: نوید قمر

پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی نوید قمر نے کہا کہ اس وقت حکومت اوراپوزیشن میں بہت بڑا خلا ہے، اپوزیشن کی طرف سے معاملے کوسلجھانے کی پوری کوشش کی گئی، مشینیوں کوپائلٹ پراجیکٹ کے لیے استعمال کیا گیا، مشینیوں کوناکام قراردیا گیا وہ رپورٹ آج تک اسمبلی میں پیش نہیں کی گئی۔ ہم چاہتے ہیں اتفاق رائے پیدا کیا جائے، حکومت معاملے کو بلڈوز کرنا چاہتی ہے، الیکٹرول ریفارمز، جلد بازی میں معاملے کومشترکہ سیشن نہیں بھیجنا چاہیے، اگرمعاملہ مشترکہ سیشن میں جائے گا توپھراعتماد کیسے بڑھے گا پھرکچھ نہیں ہوسکے گا۔

سپیکر متنازع قانون سازی کو روکنے میں کردار ادا کریں: مولانا اسعد محمود

پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے صاحبزادے اور رکن قومی اسمبلی مولانا اسعد محمود کا کہنا تھا کہ بل کے حوالے سے اپوزیشن کا موقف سامنے آگیا ہے، کچھ عرصے سے انتخابات کے حوالے سے ترمیمی بل زیرگردش رہا۔ درخواست کرتا ہوں سپیکرصاحب متنازع قانون سازی کوروکنے میں اپنا کردارادا کریں، متنازع قانون سازی، ملک میں ہنگاموں، افراتفری کی بنیاد رکھی جارہی ہے، الیکشن حکومت نے یا الیکشن کمیشن نے کرانے ہیں؟

ان کا کہنا تھا کہ انتخابی طریقہ کارپراتفاق رائے ضروری ہے، انتخابی اصلاحات کے حوالے سے مذاکرات جاری تھے، جب سپیکرکا چیمبرمشاورت کا کردارادا کررہا ہے تو پھرایسا کیوں کیا جارہا ہے، متنازع قانون سازی نہیں ہونی چاہیے، سپیکرصاحب!آپ نے اپوزیشن کوتسلی دی تھی۔

Advertisement