لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا ہے کہ فوری الیکشن پاکستان کی ضرورت ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد شہباز شریف کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تمام ادارے تباہ ہوچکے ہیں۔ پی ڈی ایم سنجیدہ ہے، 16 اکتوبر کو فیصل آباد میں تاریخی اجتماع ہوگا، 31 اکتوبر کو ڈیرہ غازی خان(ڈی جی خان) میں بڑا اجتماع ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ اتنا نقصان تو بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی بھی نہیں پہنچا سکتا تھا جتنا عمران خان نے پہنچا دیا۔ 16 ہزاربرطرف ملازمین کے ساتھ یکجہتی کا اظہارکرتے ہیں۔ 16 ہزاربرطرف ملازمین کے ساتھ کھڑے ہیں۔
پی ڈی ایم سربراہ کا کہنا تھا کہ کسان،مزدورسمیت ہرطبقہ پریشان ہے، عوام پر قہر بن کر حکومت مسلط ہے، حکومت سے خلاصی ہر آدمی کی آرزو بن چکی ہے۔
اس موقع پر مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ڈینگی نے ملک میں تباہی مچائی ہوئی ہے، حکومت غفلت کی نیند سو رہی ہے، ملک میں ایسے بدترین حالات کبھی نہیں دیکھے، ملک میں فوری شفاف انتخابات کرائے جائیں، شفاف الیکشن ہی پاکستان کوترقی کی جانب لے جانے کا راستہ ہے، عوام پربجلی اورگیس بم گرائے جا رہے ہیں۔ دن رات محنت کر کے 2018ء کی صورتحال پر واپس آئیں گے، شفاف انتخابات پی ڈی ایم اورعوام کامطالبہ ہے۔
اس سے قبل سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے مولانا کے اعزاز میں پرتکلف ظہرانہ دیا، ظہرانے میں مولانا کے کھانے میں مٹن بریانی، مٹن قورمہ، پالک گوشت، آلو مٹر شامل تھے، کھانے کی میز پر روغنی نان، روٹی۔ دیسی مرغی مٹن چکن، بار بی کیو، گرل فش، کشمیری دال چاول ،ریشمی کباب،یخنی پلائو بھی شامل تھے۔
دوسری طرف پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور امیر جمعیت علمائے اسلام (ف)، پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) مولانا فضل الرحمان کے درمیان ہونے والی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔
ملاقات میں نیب آرڈیننس اور نیب چئیرمین کی تقرری کو چیلنج کرنے پر اتفاق کیا گیا، حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لئے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے پلیٹ فارم سے پنجاب کے مختلف شہروں میں جلسے کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
پی ڈی ایم سربراہ نے مسلم لیگ ن کا حکومت کے ساتھ مذاکرات کی خبروں پر تحفظات کااظہارکیا۔
مولانا فضل الرحمن نے شہباز شریف سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے الیکشن چوری کیا انکے ساتھ مذاکرات کیسے کر سکتے ہیں۔ حکومت کیساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوسکتے۔ آپ نے ہمیں اعتماد میں بھی نہیں لیا۔
مولانا فضل الرحمن نے انتباہ کرتے ہوئے بتایا کہ مسلم لیگ ن اگر اب بھی لانگ مارچ نہیں کرے گی توپھر تحریک کو شدید دھچکا پہنچے گا۔
مولانا نے تجویز دیتے ہوئے بتایا کہ لانگ مارچ سے قبل روڈ کارواں نکالا جائے تو حکومت پر دباؤ بڑھے گا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو پیپلز پارٹی کے ساتھ پارلیمنٹ میں چلنے پر منا لیا۔