اسلام آباد: (دنیا نیوز) سابق صدر آصف علی زرداری نے نیب ترمیمی آرڈیننس کے تحت جعلی بینک اکاؤنٹس کے تین ریفرنسز میں بریت کی درخواستیں دائر کر دیں۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد اعظم خان نے آصف زرداری کے خلاف میگا منی لانڈرنگ اور پارک لین ریفرنسز جبکہ احتساب عدالت کے جج سید اصغر علی نے توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت کی۔ سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنے وکیل کے ذریعے تینوں نیب ریفرنسز میں نیب ترمیمی آرڈی نینس کے تحت بریت کی درخواستیں دائر کیں جس پر عدالت نے نیب کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہا نئے ترمیمی آرڈیننس کا گزیٹ نوٹیفکیشن موصول نہیں ہوا، جس پر عدالت نے کہا ہمارا کام بہت متاثر ہو رہا ہے۔ 8 ارب روپے کی مشکوک ٹرانزیکشن کے نیب ریفرنس میں احتساب عدالت نے بریت کی درخواست مسترد کر کے آصف زرداری پر فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر کی تھی تاہم ہائی کورٹ نے بریت درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کر کے ٹرائل کورٹ کو فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی سے روک رکھا ہے۔
اسلام آباد کی دو احتساب عدالتوں نے آصف زرداری کی بریت درخواستوں پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 18 نومبر تک جواب طلب کر لیا ہے۔