اسلام آباد: (دنیا نیوز) فیصل واوڈا نااہلی کیس میں چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ آئندہ سماعت پر کوئی نہ آیا تو فیصلہ محفوظ کر لیں گے، واوڈا صاحب فیصلہ محفوظ کر لیتے ہیں، آپ تحریری دلائل جمع کروا دینا، دوسرا آپشن یہ ہے کہ آپ خود دلائل دیدیں تو فیصلہ کر لیں گے۔
چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں فیصل واوڈا نااہلی کیس کی سماعت ہوئی۔ فیصل واوڈا الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور بتایا کہ میرے وکیل کے اہلخانہ بیمار ہیں، ممکن ہے وکیل کو اہلخانہ کے علاج کیلئے باہر جانا پڑے، الیکشن کمیشن کے احترام میں خود آیا ہوں، میری والدہ کا انتقال بھی اسی بیماری سے ہوا تھا، خود آنے کا مقصد یہی ہے کہ ہم کیس کو سنجیدہ لے رہے ہیں۔
جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ وکیل کے آنے کی ضرورت نہیں، تحریری دلائل بھجوا دیتے۔ الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کے معاون وکیل کی سرزنش کر دی۔ ممبر سندھ نثار درانی نے استفسار کیا آپ کیس فائل لے کر آئے ہیں ؟ جس پر معاون وکیل نے کہا کہ کیس فائل سینئر وکیل کے پاس ہے۔ ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ آپ طے کر کے آئے ہیں کہ کیس چلنے نہیں دینا۔ چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ کسی نے تحریری دلائل دینے ہیں تو جمع کرا دے۔