اسلام آباد: (دنیا نیوز) احتساب عدالت نے سپریم کورٹ کے حکم پر نیب کو گرفتاری دینے والے آغا سراج درانی کا 2 روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرلیا۔ سپیکر سندھ اسمبلی کو پیر کو کراچی کی متعلقہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
نیب نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو جج محمد بشیر کی عدالت میں پیش کیا۔ دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم کو کراچی منتقل کرنا ہے، راہداری ریمانڈ دیا جائے۔ جج نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ کتنے وقت لگے گا کراچی پہنچنے میں، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ دستیاب پہلی فلائٹ سے ہی کراچی منتقل کر دیا جائیگا۔
عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ میرے خیال سے یہ پہلے بھی پیش ہو چکے ہیں، جس پر پراسیکیوٹر نے بتایا کہ دو سال قبل بھی گرفتار ہوئے تھے۔ عدالت نے آغا سراج درانی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کچھ کہنا چاہیں گے، جس پر آغا سراج درانی نے کہا کہ شام کی فلائٹ ہے، اس سے ہی کراچی منتقل کر دیا جائے۔ عدالت نے ملزم کا 2 روزہ راہداری ریمانڈ منظور کر لیا۔
بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آغا سراج درانی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر گرفتاری دی، دو سال سے کیس لڑ رہا ہوں۔ کراچی سے مجھے اس لیے گرفتار نہیں کیا جاتا کیونکہ جہازوں میں سفر کرنے کا شوق ہے۔
خیال رہے سپریم کورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو ٹرائل کورٹ کے سامنے سرنڈر کرنے کا حکم دیا تاہم ان کو جمعہ کو ہی نیب کی ٹیم نے سپریم کورٹ سے با ہر نکلتے ہوئے گرفتار کر لیا۔
آغا سراج درانی کیس کی سماعت کے بعد چار گھنٹے تک سپریم کورٹ میں موجود رہے اور جب وہ سپریم کورٹ سے نکلے تو باہر نیب کی ٹیم موجود تھی۔ عدالت نے ضمانت کے مقدمے پر مزید سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کرتے ہوئے ملزم کو پہلے گرفتاری دینے کی ہدایت کی۔
واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں آغا سراج درانی کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد کر دی تھی وہ ضمانت خارج ہونے کے بعد سے روپوش تھے جبکہ نیب نے آغا سراج درانی کے وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں، سراج درانی نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تو عدالت نے پہلے ان کو سرنڈر کر نے کا حکم دیا۔