لاہور: (دنیا نیوز) سیالکوٹ میں پیش آئے انسانیت سوز واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں، عدالت نے 13مرکزی ملزمان کو 15 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا جبکہ مزید 7 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، اب تک گرفتار ملزمان کی تعداد 131 ہو گئی ہے۔
جج نتاشہ نسیم سپرا نے ملزمان کو 15 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔ ملزمان کی پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کے گئے، ملزمان کو 21 دسمبر کو دوبارہ عدالت پیش کیا جائے گا۔
ادھر وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر سیالکوٹ سانحہ میں ملوث مزید ملزمان کی گرفتاری کے لئے سی سی ٹی وی فوٹیج اور موبائل کالز ڈیٹا کی مدد سے پولیس کی کارروائیاں جاری ہیں، مزید 7 مرکزی ملزمان گرفتار کرلئے گئے۔ سری لنکن منیجر پر حملے کی پلاننگ میں شامل ملزم سمیت تشدد کرنے اور اشتعال پھیلانے والے بھی دھر لئے گئے۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ اسلام امن او رسلامتی کا دین ہے، غیر ملکی شہری کو زندہ جلانا گھناؤنا فعل ہے جس پر ہر آنکھ اشکبار ہے، کسی کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ قانون ہاتھ میں لے، سیالکوٹ واقعہ میں ملوث عناصر نے پاکستان کے امیج کو بے پناہ نقصان پہنچایا ہے، بربریت کا مظاہرہ کرنے والے درندوں کو قرار واقعی سزا دلائی جائے گی۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا، جس میں سیالکوٹ واقعہ کی مذمتی قرار داد منظور کی گئی، جس میں کہا گیا کہ علما ملک میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی پر قابو پانے کیلئے اقدامات کریں۔ قرار داد میں سری لنکن شہری کی جان بچانے والوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا گیا۔
سیالکوٹ میں درندگی کا نشانہ بننے والے پریانتھا کماراکی ڈیڈباڈی لاہور سے سری لنکا روانہ کر دی گئی۔ پریانتھا کمارا کی ڈیڈ باڈی کو ایمبولینس کے ذریعے ایئر پورٹ پہنچایا گیا۔ پریانتھا کمارا کی ڈیڈباڈی کو سرکاری اعزاز کے ساتھ روانہ کیا گیا۔