اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم نے کہا ہے کہ آر ایس ایس کے ہوتے ہوئے بھارت کو کسی بیرونی دشمن کی ضرورت نہیں، پاکستان کو عالمی امور سے متعلق تھنک ٹینک کی اشد ضرورت ہے، دنیا کے بجائے ہمیں اپنے آپ کو ڈیفائن کرنا ہے۔
اسلام آباد میں ایک پرامن اور خوشحال جنوبی ایشیا کے موضوع پر کانفرنس سے وزیراعظم عمران خان کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نائن الیون کے بعد اسلام اور پاکستان کیخلاف پروپیگنڈا کیا گیا، باہر بیٹھ کر ہمارے خلاف پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، ایک طبقہ سمجھتا ہے کہ جو مغرب سے آتا ہے وہ سب ٹھیک ہے، باہر بیٹھ کر کہا جاتا ہے کہ پاکستان بہت خطرناک ملک ہے، باہر کے لوگوں کو ہماری تاریخ اور ثقافت کا پتہ نہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پوری کوشش کریں گے بھارت سے مسئلہ کشمیر پر بات کریں، ہماری کوشش ہونی چاہیئے کہ مذاکرات کے ذریعے مسائل حل ہوں، بدقسمتی سے ہمارا مقابلہ آر ایس ایس کے نظریہ سے ہے، بھارت میں آر ایس ایس کا نظریہ پائیدار نہیں ہے، بھارت میں 50 سے 60 کروڑ افراد کو دوسرے درجے کا شہری کا کہا جا رہا ہے۔
افغانستان کے مسئلے پر عمران خان نے کہا کہ پہلی سرد جنگ سے دنیا کو بہت نقصان ہوا، افغانستان میں 40 سال سے لوگ مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، افغانستان کی صورتحال ہمارے لیے پریشان کن ہے، عالمی برادری نے افغانستان کے اثاثے منجمد کر رکھے ہیں، افغانستان کے فنڈز منجمد کرنے سے انسانی بحران پیدا ہوسکتا ہے، کوشش ہے افغان صورتحال پر دنیا کی توجہ دلائی جائے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ سی پیک کے فوائد سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں، امریکا اور چین کے درمیان فاصلے کم کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلی کے معاملے پر سنجیدگی نظر نہیں آ رہی، پاکستان اور بھارت کو مل کر موسمیاتی تبدیلی پر کام کرنا چاہیئے۔