اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر مشاہد حسین سیّد نے کہا ہے کہ امریکی سمٹ میں شرکت نہ کرنے کی وجہ چین فیکٹر ہے۔
پاکستان کی جانب سے امریکی سمٹ میں شرکت نہ کرنے کے معاملے پر دنیا نیوز کے پروگرام ’دنیا کامران خان کے ساتھ‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر نے کہا کہ ہمارا قومی مفاد یہی تقاضا کرتا ہے خطے کے ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات رکھیں، ہم نے حال ہی میں افغانستان کے معاملے پرامریکا کی پوری مدد کی ہے۔ پاکستان کی پالیسی درست ہے کہ کسی بلاک کا حصہ نہیں ہونگے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکی سمٹ میں شرکت نہ کرنے کی وجہ چین نہیں، ہم نے افغانستان میں امریکا کا پورا ساتھ دیا امریکا نے آج تک شکریہ ادا نہیں کیا۔ امریکی ورچوئل سمٹ میں اگر نریندرمودی جیسے لوگ آئیں گے تو پھر اللہ ہی حافظ ہے۔
مشاہد حسین نے مزید کہا کہ بھارت نے روس سے میزائل ایس 400 لیے، ترکی نے میزائل لیے تو پابندیاں لگا دی گئیں، یہی میزائل بھارت نے لیے تو اس پرپابندیاں نہیں لگائی گئیں، امریکا کی دوہری پالیسیاں ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکی سمٹ میں شرکت نہ کرنا، جوبائیڈن کی طرف سے پاکستانی حکام کو ٹیلی فون کال نہ کرنے کیساتھ ساتھ ہماری طرف سے افغانستان میں کی جانے والی مدد پر امریکا کی طرف سے پاکستان کا شکریہ ادا نہ کرنے کی سب سے بڑی وجہ چین فیکٹر ہے۔ واشنگٹن، بیجنگ کیخلاف نئی دہلی کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرے گا، امریکا سے تعلقات میں اصل مسئلہ پاکستان کے مفادات ہیں۔ امریکی صدر کی طرف سے فون کال معاملے کو ہم نے زیادہ بڑھا چڑھا لیا۔
لیگی سینیٹر کا مزید کہنا تھا کہ جب بھی امریکا نے پاکستان پرپابندیاں لگائیں پاکستان پر کوئی خاص فرق نہیں پڑا، تالی دونوں ہاتھ سے بجتی ہے، امریکا اس وقت غلط سمت میں ہے، ہارورڈ یونیورسٹی کی رپورٹ میں لکھا ہے کہ ٹیکنالوجی کی جنگ میں چین بہت آگے بڑھ چکا ہے۔