کراچی: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کراچی میں گرین لائن بس سروس کا افتتاح کردیا۔ 35 ارب روپے کی لات سے تیار ہونے والے منصوبے کا پہلا فیز 17 کلومیٹر طویل ہے، جس میں 22 اسٹیشنز ہیں۔
شہریوں کیلئے منصوبے کا باقاعدہ آغاز 25 دسمبر سے ہوگا۔ 15 دن ٹیسٹ رن جاری رہیں گے۔ گرین لائن کا کرایہ 15 روپے سے 55 روپے تک ہوگا۔ 25 دسمبر سے کمرشل آپریشنز بھی محدود اسٹیشنز پر شروع کیے جائیں گے۔ 11 جنوری تک 22 اسٹیشنز پر بسیں دوڑیں گی۔ مسافر موبائل ایپلیکیشن، ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز سے بھی ٹکٹ لے سکیں گے۔
کراچی گرین لائن منصوبے کے لیے بسیں فراہم کرنے والی کمپنی کے مطابق کراچی کی بسیں لاہور، اسلام آباد اور پشاور میں چلنے والی بسوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ جدید ہیں۔
یہ بسیں یورو تھری معیار کی اور ہائبرڈ ہیں، ان میں ڈیزل کے ساتھ خودکار طریقے سے چارج ہونے والی بیٹری بھی استعمال ہوگی جس سے ایندھن کی بچت کے ساتھ ماحول کو بھی فائدہ ہوگا۔ بسوں میں خصوصی سسٹم نصب ہے جو انجن میں آگ لگنے کی صورت میں خودکار طریقے سے آگ بجھائے گا۔
18 میٹر لمبی بسوں میں 40 نشستیں ہیں۔ کھڑے ہو کر اور نشستوں پر بیک وقت 150 افراد سفر کرسکیں گے، زیادہ رش کی صورت میں 190 مسافروں کی گنجائش ہوگی۔ بسوں میں معذور افراد کے لیے جگہ خصوصی ہے اور خودکار ریمپ نصب ہے۔ ہر بس میں دو وہیل چیئرز کی جگہ مخصوص ہے۔
گرین لائن منصوبہ کی تعمیرات ن لیگ کے دور میں 2016 میں شروع ہوئی تھیں۔ 16 ارب روپے لاگت والا منصوبہ ایک سال کی مدت میں مکمل ہونا تھا۔ مگر گرین لائن 4 سال کی تاخیر کے بعد اب 35 ارب روپے سے مکمل کیا گیا ہے۔ منصوبہ کی مانیٹرنگ 900 کیمروں سے کی جائے گی۔
کراچی کا مینجمنٹ سسٹم ٹھیک ہونے تک ماڈرن شہربننا مشکل ہو گا: وزیراعظم
کراچی میں گرین لائن بس سروس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ گورنرسندھ عمران اسماعیل، وفاقی وزیر اسدعمر، جاوید قریشی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ کراچی روشنیوں کا شہرتھا، شہر قائد کو ترقی کرنے کے بجائے کھنڈر بنتے دیکھا۔ کبھی کسی حکومت نے کراچی میں ٹرانسپورٹ سسٹم پرتوجہ نہیں دی۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے جو پورے پاکستان کو چلاتا ہے، اس شہر میں خوشحالی آئے گی تو پورا پاکستان خوشحال ہوگا۔ چین میں ماڈرن ٹرانسپورٹ سسٹم ہے، ایران پرپابندیوں کے باوجود تہران ماڈرن سٹی ہے۔ تہران کوپی ایس ڈی پی سے کوئی فنڈزنہیں آتا خود ہی 500 ملین ڈالر اکٹھا کرتا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کراچی کا مینجمنٹ سسٹم ٹھیک ہونے تک ماڈرن شہربننا مشکل ہوگا۔ لوکل گورنمنٹ الیکشن میں نمائندوں کو بااختیار ہونا چاہیے، پنجاب،خیبرپختونخوا میں میئر براہ راست منتخب ہوں گے۔
کراچی میں پانی کے مسائل پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کے فورمنصوبے کو خود دیکھ رہا ہوں، خوشخبری یہ ہے اگلے ماہ کے فور کی گراؤنڈ بریکنگ شروع ہو جائے گی، 2023ء تک کے فور منصوبہ مکمل ہو جائے گا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آنے والے سالوں میں فوڈ سیکیورٹی جیسے مسائل آئیں گے، لاہور شہر میں راوی سٹی نیا شہر بنا رہے ہیں، لاہور پھیلتا گیا کسی نے آلودگی کم کرنے کا سوچا ہی نہیں، بنڈل آئی لینڈ سے متعلق سندھ حکومت نے این او سی دے کر واپس لے لیا تھا، بنڈل آئی لینڈ کے باعث سب سے زیادہ سندھ کو فائدہ ہو گا، ماڈرن شہر بننا ضروری ہے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ سندھ حکومت سے درخواست کرتا ہوں بنڈل آئی لینڈ کی اجازت دینی چاہیے، ہیلتھ کارڈ، بنڈل آئی لینڈ بہت ضروری ہے۔ صوبائی حکومت سے کہنا چاہتا ہوں،آپ بھی ہیلتھ کارڈ دیں۔ ہم نے کمزور طبقے کو ہیلتھ کارڈ دینا شروع کیے ہیں، خیبرپختونخوا کے تمام خاندانوں کو ہیلتھ انشورنس مل چکی ہے، جنوری سے لیکرمارچ تک پنجاب کو ہیلتھ کارڈ مل جائیں گے، سندھ کے لوگوں کوبھی ہیلتھ کارڈ کی سہولت ملنی چاہیے۔
حکومت سرے محل، لندن فلیٹس نہیں، عوام پر پیسہ خرچ کر رہی ہے:اسد عمر
اس سے قبل وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ ہماری حکومت میں عوام کے پیسوں سے سرے محل،لندن فلیٹس نہیں بنائے جارہے، عوام کا پیسہ عوام کی بہتری کے لیے خرچ ہورہا ہے، بلاول زرداری معصوم بچہ اس کوزیادہ سنجیدہ نہیں لینا چاہیے۔
وفاقی وزیراسدعمرنے گرین لائن بس سروس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کل ایک مزاحیہ خاکہ چل رہا تھا،ایک صاحب افتتاح کرنے آگئے تھے، اگلے تین ماہ میں حیدرآباد سکھرموٹروے کا افتتاح ہوگا جبکہ گجر،اورنگی نالوں پرپچاس فیصد کام ہوچکا ہے۔
اسد عمر کا کہنا تھاکہ وفاق کے پانچوں منصوبوں پرٹھوس پیشرفت ہورہی ہے،خدا کے واسطے کراچی کے شہریوں کواس کا حق دینے دیں،کالج میں تھا تب سے کراچی سرکلرریلوے کی باتیں سن رہے تھے اور کراچی سرکلرریلوے پرگراؤنڈ میں کام شروع ہوچکا ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ کراچی پانی کے لیے ترسا ہوا ہے،’’کے فور‘‘منصوبے کی وفاق نے ذمہ داری لی ہے، اگلے ایک ماہ کے اندرکے فورمنصوبے کی حتمی منظوری اور اڑھائی ماہ کے اندرکام شروع ہوجائے گا۔
انہوں نے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بلاول آپ کے ناناذوالفقار علی بھٹو سے لیکرآج تک پی پی والے حکومت کررہے ہیں ،آپ لوگوں کواورکتنی دفعہ اقتدارچاہیے، سندھ کا نام تو لیتے ہو لیکن کام عمران خان کی حکومت کرتی ہے ،پیپلزپارٹی6دفعہ حکومت ملنے کے بعد ایک میل سندھ میں موٹروے نہیں بناسکی،مرادعلی شاہ ویکسین توخرید نہیں سکے ایک بس ہی خرید لیتے جبکہ مسلم لیگ نے تین دفعہ حکومت ملنے کے باوجود کراچی کواس کا حق نہیں دیا۔