لاہور: (دنیا نیوز) نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کی مہنگائی کی پیش گوئی حکومت کے لیے خطرے کی گھنٹی ہونی چاہیے، تباہی سرکار مہنگائی کے لیے "عالمی قیمتوں" کو ذمہ دار ٹھہراتی رہتی ہے۔
شیری رحمان نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ علاقائی افراطِ زر کے اعداد و شمار ایک مختلف کہانی سناتے ہیں، یہ نوٹس لے کر سمجھتے ہیں سب ٹھیک ہے، پاکستان کی مہنگائی تشویشناک حد تک 11.5% جبکہ بھارت میں 4.48% اور بنگلہ دیش میں 5.7% ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہفتہ وار مہنگائی کی شرح 18 فیصد سے زیادہ ہے، تباہی سرکار اپنا کون سی دنیا سے موازنہ کر رہی ہے؟ روپے کی قدر میں روزانہ ریکارڈ کمی معمول بن چکی ہے، اس سے معاشی بدحالی میں اضافہ ہو رہا ہے۔
شیری رحمان نے کہا کہ حکومت کی ناکام معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ڈالر اب 178.15 روپے کا ہو چکا ہے، پچھلے 3 سالوں روپے کی قدر میں 55 روپے کمی ہوئی ہے، صرف رواں مالی سال ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 20 روپے گری ہے، ہر معاشی شعبہ تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے،تمام اقتصادی اشارے تنزلی کا شکار ہیں۔