کراچی: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کیساتھ مذاکرات سے متعلق حکومت غلطی نہ کرے۔
کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے متعلق سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات بڑا سوالیہ نشان ہے، مذاکرات کا از خود فیصلہ کیا گیا، دہشتگرد جماعت سے مذاکرات سے متعلق حکومت غلطی نہ کرے، پارلیمان میں مشاورت کرے، دہشت گردوں نے ٹانک میں حملے کیے، دہشت گردوں کے لیے پاکستان میں کوئی سپیس نہیں ہونی چاہیے، ریاست کواپنی رٹ منوانی چاہیے اگر رٹ نہیں ہوگی تو کہیں ہمارا حال بھی خدانخواستہ افغانستان جیسا حال نہ ہو جائے، افغان حکومت کو دہشت گرد گروپوں کوروکنا چاہیے، پاکستان کے آئین ، رٹ پرآنچ نہیں آنے دیں گے، جودہشت گردی میں ملوث ان کے ساتھ بات چیت نہ کی جائے، دہشت گردی میں ملوث لوگوں کومعاف نہیں کریں گے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی پی چیئر مین کا کہنا تھا کہ عوام نے باقی پارٹیوں کوبھگتا اب پیپلزپارٹی کوچانس دیں گے، لوکل باڈی الیکشن میں پیپلزپارٹی کی مقبولیت کوثابت کریں گے۔ مثبت تنقید کرنا جائزلیکن جھوٹ بولنا جائزنہیں، سندھ بلدیاتی ایکٹ میں سب سے زیادہ سہولتیں دے رہا ہے، پی ٹی آئی اپنی مرضی کا نظام مسلط کرنا چاہتی ہے۔ کراچی میں ہم لوکل گورنمنٹ کے نمائندوں کو اختیارات دے رہے ہیں۔ لوکل باڈی الیکشن میں پتنگ اڑے گی نا بلا لوگ صرف تیرکوووٹ دیں گے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آصف زرداری ملکی تاریخ کا سب سے طاقتور صدرتھا جس نے اپنے اختیارات پارلیمنٹ کو دیئے، اپوزیشن جماعتوں نے بلدیاتی قانون پر تنقید کی، مثبت تنقید کرنا جائزہے لیکن حقائق سے ہٹ کر نہیں، ہمیں کالا قانون کہنے والے لاہورمیں مرضی کا قانون لارہے ہیں۔
اپوزیشن پر شدید تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لاہورمیں بلدیاتی نظام کے حوالے سے کسی سے مشاورت نہیں کی، پنجاب، خیبرپختونخوا، اسلام آباد کے بلدیاتی قانون سے سندھ کا بلدیاتی قانون بہترہے، سندھ بلدیاتی ایکٹ کوکالا قانون کہنے والوں کا منہ کالا ہوگا، پاکستان مردہ باد کہنے والے ہمیں لیکچردینے والے کون ہوتے ہیں، ہم پاکستان زندہ باد کہنے والے لوگ ہیں، اپوزیشن کوشکست نظرآرہی ہے، خوفزدہ ہے۔ ان کی چیخیں نکلیں گی۔
بلاول نے مزید کہا کہ جب سے پیدا ہوا ہوں،کراچی میں دہشت گرد مسلط رہے ہیں، صوبے کے عوام آپ کو رد کردیں گے، پاکستان مخالف نعرہ لگانے والوں کی ہمیں لیکچردینے کی ہمت کیسے ہوئی؟ لسانی سیاست کی توان کے ساتھ وہ کریں گے کہ وہ یاد رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ لاہورمیں پیپلزپارٹی کی مقبولیت بڑھ رہی ہے، لاہورکے عوام بھی ہماری طرف دیکھ رہی ہے۔ وہاں پر کارکنوں کا جذبہ بہت اچھا لگا۔ عوام سمجھتے ہیں مسائل کا حل پیپلزپارٹی کے پاس ہے۔ 1970سے پیپلزپارٹی گھر بنا رہی تھی، یہ لوگ تو غریبوں کے سرسے چھت چھین رہے ہیں۔ وفاقی حکومت، خیبرپختونخوا، پنجاب کو چیلنج کرتا ہوں ایک سرکاری ہسپتال دکھا دیں جو این آئی سی وی ڈی ہسپتال کا مقابلہ کرسکے، جانتے ہیں ابھی بہت کام کرنا باقی ہے۔