اسلام آباد: (دنیا نیوز) او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کا 17 واں اجلاس اتوار کو اسلام آباد میں ہوگا۔ او آئی سی کے رکن ممالک اور مبصرین کے وزرائے خارجہ شریک ہوں گے۔ اجلاس میں افغانستان میں معاشی و اقتصادی بحران سے نمٹنے پر مشاورت ہوگی۔
افغانستان کی صورتحال پر سعودی عرب کی تجویز اور پاکستان کی میزبانی میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے رکن ممالک کے وزرا خارجہ کی کونسل کا 17واں غیر معمولی اجلاس اتوار کو اسلام آباد میں ہو گا جس میں شرکت کیلئے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل، اسسٹنٹ سیکرٹری جنرلز کے علاوہ اسلامی ممالک کے وزرا خارجہ کی ایک بڑی تعداد اسلام آباد پہنچ چکی ہے۔
ہفتہ کو اجلاس میں شرکت کیلئے دن بھر مہمانوں کی آمد کا سلسلہ جاری رہا۔ یہ غیر معمولی اجلاس پارلیمنٹ ہائوس کے قومی اسمبلی ہال میں منعقد ہو گا جس کیلئے ہال کو مسلم ممالک کے پرچموں سے سجایا گیا ہے۔
اجلاس کا افتتاحی سیشن دن ساڑھے 11 بجے ہو گا جس سے وزیراعظم عمران خان کلیدی خطاب کریں گے۔ اس کے علاوہ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طہٰ ، سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی خطاب کریں گے جبکہ شام ساڑھے 6 بجے اجلاس کے اختتام پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور او آئی سی کے سیکرٹری جنرل مشترکہ پریس کانفرنس کریں گے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے اس غیر معمولی اجلاس کی وجہ سے ہفتہ اور پیر کو اسلام آباد کی سطح پر مقامی تعطیل کی گئی ہے۔او آئی سی کے غیر معمولی اجلاس کے موقع پر وفاقی دارالحکومت میں فول پروف سکیورٹی کے انتظامات کئے گئے ہیں۔
اس اجلاس کے موقع پر ریڈ زون میں عام شہریوں کا داخلہ بند ہو گا۔ اس دوران میٹرو بس سروس کے اسلام آباد میں ابتدائی تین سٹیشن اور تمام ہائیکنگ ٹریکس بند رہیں گے۔ اجلاس کے دوران شاہراہ دستور ٹریفک کیلئے بند ہو گی۔
دوسری طرف وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہےکہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی کونسل برائے وزرا ئےخارجہ کا افغانستان کی صورتحال پر غیر معمولی اجلاس افغان عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہاراور سنگین انسانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اجتماعی توانائیوں کے حل پر ارتکاز کی ایک علامت ہے۔
اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ او آئی سی کے رکن ممالک، مبصرین، رفقا، شراکت داروں اور بین الاقوامی تنظیموں کے وفود کو پاکستان میں خوش آمدید کہتا ہوں، اوآئی سی وزراء خارجہ کا یہ غیر معمولی اجلاس افغان عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار اور ہماری اجتماعی توانائیوں کے افغانستان میں پیدا شدہ سنگین انسانی بحران کے حل پر ارتکاز کی ایک علامت ہے۔
I welcome delegations from OIC mbr states, observers, friends, partners & int orgs to Pakistan. The extraordinary session of OIC CFMs is an expression of solidarity with the Afghan ppl & to focus our collective energies on addressing the dire humanitarian situation in Afghanistan
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 18, 2021
وزیراعظم نے کہا کہ وہ کانفرنس سے مخاطب ہونے کے تہہ دل سے منتظر ہیں۔