لاہور: (دنیا نیوز) شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف کا بے تابی سے انتظار ہو رہا ہے، ٹربیونل کا فیصلہ ان کے خلاف آتا ہے تو ان کو برطانیہ چھوڑنا پڑے گا، شہباز شریف کیس میں ایف آئی اے نے چالان جمع کروا دیا، 28 بے نامی اکاؤنٹس کے ذریعے 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی۔
مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ منی لانڈرنگ کے دورانیے میں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ تھے، رمضان شوگر ملز نے ملازمین کے اکاؤنٹس کھلوائے، کیس کا چالان مکمل کرنے میں ایک سال کا عرصہ لگا، بینکنگ ٹرانزیکشنز کا شوگر کے کاروبار سے کوئی تعلق نہیں، اسحاق ڈار نے بے نامی اکاؤنٹس کھلوائے۔
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ گلزار احمد خان کی تنخواہ 12 ہزار روپے تھی، 1.2 ارب روپے گلزار احمد کے اکاؤنٹ میں آئے، گلزار احمد خان کا اکاؤنٹ اس کی وفات کے بعد بھی چلتا رہا، ان لوگوں نے اقرار کیا ہے کہ ان کے اکاؤنٹ کھولے گئے، اقرار کیا اکاؤنٹ کھولنے کے بعد ان سے چیک لے لیے گئے، شریف فیملی نے ایف آئی اے تحقیقات کے دوران تعاون نہیں کیا۔
مشیر برائے احتساب نے مزید کہا کہ چینی کا کاروبار ہی کیوں نہ ہو، بے نامی اکاؤنٹ کھولنا جرم ہے، منی لانڈرنگ میں شہباز شریف بہت تربیت یافتہ ہیں، دوسروں کے اکاؤنٹ استعمال کر کے وارداتیں کی گئیں، ایف آئی اے نے چالان مکمل کر کے جمع کرا دیا، خواہش ہے ان مقدمات کا جلد از جلد نتیجہ نکلے۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانوی قانون کے مطابق کسی مجرم کو وزٹ ویزہ نہیں مل سکتا، نواز شریف برطانیہ علاج کی غرض سے گئے تھے جو کہ انہوں نے نہیں کرایا۔