اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے اڈیالہ جیل میں کرپشن ،جرائم اور قیدیوں سے ناروا سلوک کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت نے قیدیوں کے حقوق کیلئے قائم کمیشن کی سربراہ شیری مزاری اور سیکرٹری انسانی حقوق سے رپورٹ بھی طلب کی ہے
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے قیدی عرفان اقبال کی درخواست پر احکامات جاری کئے ہیں۔ قیدی نے اڈیالہ جیل سے بااثر قیدیوں کے قبضہ مافیا کی سرپرستی اور کرپشن کی شکایات کی۔ قیدی نے اڈیالہ جیل میں عام قیدیوں کیساتھ ناروا سلوک اور مظالم کی بھی نشاندہی کی تھی۔
عدالتی فیصلے کے مطابق اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ عدالتی نوٹس میں لانے والے قیدی کو کوئی ہراساں نہ کرے گا۔ قیدی کی درخواست جیلوں میں سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں دکھاتی ہے۔
عدالت نے کہا کہ ایسا لگتا ہے ملک بھر کی جیلوں میں ایلیٹ کے قبضے کا تصور پایا جاتا ہے۔ قیدیوں کی حفاظت کرنا ریاست کی زمہ داری ہے۔قیدیوں کی اکثریت سزا یافتہ نہیں انڈر ٹرائل ہے جنہیں بے قصور تصور کیا جا سکتا ہے،قیدی کیساتھ غیر قانونی سلوک آئین پاکستان کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ عدالت نے کمیشن کے سربراہ اور سیکرٹری انسانی حقوق کو بارہ جنوری کو رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔