پشاور: (دنیا نیوز) پشاور میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 10 فیصد سے تجاوز کرگئی۔ صوبائی محکمہ داخلہ و قبائلی امور نے پابندیوں سے متعلق کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو مراسلہ ارسال کر دیا۔
محکمہ داخلہ و قبائلی امور نے پشاور میں مثبت کیسوں کی شرح 10 فیصد سے زیادہ ہونے کے فوری بعد مختلف پابندیاں عائد کرنے کے لئے کمشنر اور ڈپٹی کمشنر پشاور کو مراسلہ جاری کر دیا۔ مراسلہ میں دو دن پہلے محکمہ داخلہ و قبائلی امور کی جانب سے 10 فیصد سے زیادہ شہروں کے لئے عائد پابندیوں پر عمل درآمد کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اعلامیے میں 24 جنوری سے 15 فروری تک 10 فیصد سے زیادہ شرح والے شہروں میں انڈور شادی اور دیگر تقریبات پر مکمل پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ مراسلے کے مطابق آؤٹ ڈور تقریبات میں بھی 300 فل ویکسینٹیڈ افراد تک کی اجازت ہوگی جبکہ 24 جنوری سے انڈور ڈائننگ پر بھی پابندی ہوگی تاہم ٹیک وے اور ھوم ڈیلیوری سروس فعال رہنے کی اجازت ہوگی۔ پبلک ٹرانسپورٹ میں 70 فیصد سے زیادہ سواریوں کی اجازت نہیں ہوگی، ویکسینشن اور ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنایا جائیگا۔
اعلامیے کے مطابق مقدس مقامات 50 فیصد فل ویکسینٹیڈ افراد کے لئے کورونا ایس او پیز کیساتھ کھلا رکھنے کی اجازت ہوگی، سنیما، تفریحی پارکس سمیت واٹر سپورٹس اور سوئمنگ پول میں بھی فل ویکسینٹیڈ 50 فیصد سے زیادہ کی اجازت نہیں ہوگی، کراٹے، باکسنگ، رگبی، مارشل آرٹ، واٹر پولو، کبڈی اور ریسلنگ پر مکمل پابندی ہوگی، تمام قسم کے انڈور جم میں بھی 50 فیصد فل ویکسینٹیڈ افراد سے زیادہ کی اجازت نہیں ہوگی۔
محکمہ داخلہ و قبائلی امور نے دو دن پہلے 10 فیصد سے زیادہ شرح والے شہروں میں مختلف پابندیاں لگانے کے لئے اعلامیہ جاری کیا تھا۔