اسلام آباد:(دنیا نیوز) وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کے اجلاس کا انعقاد کیا گیا اور آئندہ میٹنگ میں ای ٹی پی بی کے زیر انتظام سکولوں کا جواز طلب کرلیا گیا ہے۔
وزیر تعلیم شفقت محمود نے کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کے اجلاس کی صدارت کی جس میں متروکہ وقف املاک بورڈ کی کمیٹی کو وزیر اعظم کی ٹاسک فورس کی سفارشات پر عمل درآمد کی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی گئی ، ای ٹی پی بی کمیٹی کو متروکہ ٹرسٹ کی اراضی کی تجاوزات کا درست ریکارڈ فراہم نہ کر سکی ۔
اجلاس میں قبضہ مافیا سے زمین کی بازیابی، بنجر اراضی اور زرعی اراضی کا درست ریکارڈ بھی فراہم نہیں کیا گیا ، متروکہ وقف املاک بورڈ زمین سے متعلق عدالتی مقدمات، یتیم خانوں کی تعداد اور سکولوں کی تعداد کے بارے میں ضروری تفصیلات فراہم نہیں کر سکا۔
چیئرمین سی سی آئی آر نے ای ٹی پی بی کو ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں تمام ضروری ریکارڈ اور تیاری کے ساتھ آئیں جبکہ اگلی میٹنگ میں ای ٹی پی بی کے زیر انتظام اسکولوں کا جواز بھی طلب کرلیا گیا ہے۔
سیکرٹری فیڈرل پبلک سروس کمیشن نے اہم کاموں، بھرتیوں کے طریقوں، شکایات کے ازالے اور خالی آسامیوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی ۔
شفقت محمود نے کہا کہ سی ایس ایس کے ذریعے بھرتی کے علاوہ مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں کی خالی آسامیوں پر جنرل بھرتی کا عمل سالوں تک التوا کا شکار رہتا ہے ، اس عمل کو 6 ماہ میں مکمل کرنے کے لیے فوری اصلاحات کی ضرورت ہے، ایف پی ایس سی پر 70 فیصد کام کا بوجھ 16 گریڈ کی بھرتیوں کی وجہ سے ہے، اس پر نظرثانی کی ضرورت ہے اور سیکرٹری ایف پی ایس سی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور سی سی آئی آر کو 16 گریڈ کی بھرتی متعلقہ وزارت، ڈویژن خود کرنے کے لیے تجویز بھیجیں۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ایف پی ایس سی 17 اور اس سے اوپر کے گریڈ کی بھرتی کا عمل کرے گی، اس مقصد کے لیے ایف پی ایس سی کے آرڈیننس میں ترمیم کی جائے گی۔