کراچی: مختلف مقامات میں کاروباری مراکز بند کروا دیئے گئے

Published On 26 January,2022 09:50 pm

کراچی:(دنیا نیوز) بلدیاتی قانون کے خلاف کراچی میں ہونے والے ایم کیو ایم کے دھرنے پر پولیس لاٹھی چارج کے بعد مختلف مقامات میں کاروباری مراکز بند کروا دیئے گئے ہیں ۔

ذرائع کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں نامعلوم افراد نے کاروباری مراکز اور دکانیں بند کروادیں، جن علاقوں میں تجارتی مراکز بند کروائے گئے ان میں جیکب لائن ، لائنز ایریا ، برنس روڈ اور گلشن اقبال سمیت دیگر علاقے شامل ہیں ۔

اس دوران کورنگی دو نمبر میں نامعلوم افراد نے ٹائر نذر آتش کردیئے ۔

ایم کیو ایم پاکستان کا جمعرات کو یوم سیاہ منانے کا اعلان

قبل ازیں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کل اس واقعے کے خلاف یوم سیاہ منائیں گے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی نسل پرست حکومت نے اپنی تاریخ دہرائی ہے۔ ریلی میں خواتین کے ساتھ جس طرح کا سلوک کیا گیا ، یہ ہماری غیرت کا سوال ہے۔ آنسو گیس کے جو شیل چلائے گئے وہ ان کے پیسے ہماری جیب سے آتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کو واضح کرنا ہو گا وہ پاکستان توڑنے والوں کے ساتھ ہیں یا پاکستان بچانے والوں کے ساتھ ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔ وزیراعظم صاحب اس آئی جی اور ڈی آئی جی کو معطل کروائیں۔ پولیس غیرجانبدارہوجائے، نیوکراچی ٹاؤن کے سابق ناظم کی آنکھ شیل لگنے سے ضائع ہوچکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیں دوبارہ للکارا ہے،موجودہ صورتحال میں ہم احتیاط کررہے تھے جمہوریت ہمارے فیصلوں کے نیتجے میں موجود رہے گی،ہم جمہوریت کوواحد راستہ سمجھتے ہیں، زرداری صاحب! اپنے وزیراعلیٰ کو پٹا نہیں ڈالیں گے تو بلاول ہاؤس بھی اسی شہرمیں ہے، سندھ حکومت کوچوبیس گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہیں، لڑنا نہیں چاہتے لیکن آپ جانتے ہیں کہ ہم لڑنا جانتے ہیں۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ نسل پرست وزیراعلیٰ دعا کرو، اگریہ شہرکھڑا ہوگیا توتمہیں نتائج کا پتا ہے،ٹنڈوالہ یارکا خون ابھی خشک نہیں ہوا تھا تم نے دوبارہ بہا دیا۔