اسلام آباد: (دنیا نیوز) سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف کرپشن کی انکوائری کیوں نہیں کی گئی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین عدالت کی درخواست پر چیئرمین نیب کو نوٹس جاری کر دیا۔ عدالت نے حکم دیا تھا کہ پرویز مشرف کے خلاف نیب آرڈی نینس کے تحت کارروائی ہو سکتی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق پر مشتمل ڈویژن بینچ نے درخواست کی سماعت کی جبکہ درخواست گزار کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
درخواست گزار کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم ایڈووکیٹ کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ اس عدالت نے حکم دیا تھا کہ پرویز مشرف کے خلاف نیب آرڈی نینس کے تحت کارروائی ہو سکتی ہے، پرویز مشرف کے خلاف کارروائی کے لیے 2013 میں 2 اپریل، 10 اپریل اور 20 نومبر کو دستاویزی ثبوتوں کے ہمراہ شکایات بھجوائیں۔ عدالتی حکم کے باوجود نیب پرویز مشرف کے خلاف شکائت پر کارروائی نہیں کر رہا، عدالتی حکم عدولی پر چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ کیا اس عدالت کا فیصلہ چیلنج ہوا ہے ؟ درخواستگزار کے وکیل نے کہا کہ فیصلہ چیلنج نہیں ہوا اور وہ حتمی صورت اختیار کر گیا ہے۔ دلائل سننے کے بعد عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے چئیرمین نیب سے دو ہفتوں میں جواب طلب کرلیا۔