لاہور: (دنیا نیوز) خانیوال میں ہجوم کے ہاتھوں قتل ہونے والے شہری کے قتل کیس کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دیدی گئی۔
انچارج اینٹی ٹیررزم کورٹ پنجاب خرم خان کی جانب سے مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے، جے آئی ٹی میں محمد ارشد لغاری ڈی پی جی اینٹی ٹیررزم کورٹ، ڈی ڈی پی پی خانیوال محمد اعظم شامل ہیں۔ جے آئی ٹی واقع کے تمام ثبوتوں پر مبنی تحقیقات کرے گی ۔
یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے خانیوال واقعہ کا نوٹس لینتے ہوئے کہا تھا کہ قانون ہاتھ میں لینے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
ٹوئٹر پر اپنے بیان میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف زیرو ٹالرینس ہے، ہجوم کے ہاتھوں تشدد اور قانون ہاتھ میں لینے پر سنجیدگی سے نمٹا جائے گا۔ ذمہ داریاں نبھانے میں ناکامی پر پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی ہوگی۔ وزیراعظم نے آئی جی پنجاب سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی۔
We have zero tolerance for anyone taking the law into their own hands & mob lynchings will be dealt with full severity of the law. Have asked Punjab IG for report on action taken against perpetrators of the lynching in MIan Channu & against the police who failed in their duty.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) February 13, 2022
یاد رہے کہ خانیوال میں مشتعل ہجوم نے ایک شخص کو توہین مذہب کے الزام کے بعد بہیمانہ تشدد کر کے ہلاک کر دیا تھا۔ واقعہ خانیوال کی تحصیل میاں چنوں میں پیش آیا۔
واقعے کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر سے وائرل ہیں، ویڈیوز میں ہجوم کے ایک شخص کو اینٹوں اور پتھروں کا نشانہ بنانے اور لاش کو درخت سے لٹکانے کے مناظر ہیں۔