کوئٹہ: (دنیا نیوز) کوئٹہ میں میٹروپولیٹن کارپوریشن نے شہر کو آوارہ کتوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا، گلی محلوں میں دندناتے پھرتے کتوں کا راج ہے، خواتین اور بچوں کاگھروں سے نکلنا محال ہو گیا۔ بچوں بڑوں کو آئےروز کتے کاٹے کے واقعات پیش آنے لگے۔
کوئٹہ میں آوارہ کتوں نے نواں کلی ، پشتون آباد ، جیل روڈ ، سرکی روڈ اور دیگر گردونواح کےعلاقوں میں راج قائم کر لیا، ان کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافے کا اندازہ اس بات سے لگانا مشکل نہیں کہ یہ کتے لشکر کی شکل میں گھوم پھر رہے ہیں، جس کی وجہ سے بچوں اور بڑوں کا گھروں سے نکلنا مشکل ہو چکا ہے۔
میٹروپولیٹن کارپوریشن کے پاس اتنےفنڈز نہیں کہ وہ کتا مار مہم شروع کرنے کے لئے گوشت اور زہر خرید سکے، کتوں کو تلف کرنے کے حوالے سے صوبائی وزیر بلدیات کا کہنا ہے کہ لوگ تعاون کریں تو کوشش کریں گے۔
آوارہ کتوں کےلوگوں کو کاٹنے کے کیسز میں بھی بہت زیادہ اضافہ ہو چکا ہے مگر سرکاری ہسپتالوں میں فنڈز کم ہونے کےباعث اکثر لوگوں کو انجیکشن بازار سے خریدنے پڑ رہے ہیں جو مہنگے ہونے کے سبب عام آدمی کے بس کی بات نہیں۔