وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی وزیراعظم کو استعفیٰ کی پیشکش

Published On 08 March,2022 05:01 pm

لاہور: (دنیا نیوز) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے وزیراعظم سے ملاقات کے بعد استعفیٰ کی پیشکش کر دی۔

وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

ذرائع نے دعویٰ سے کہا ہے کہ اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنا استعفیٰ وزیراعظم کے روبرو پیش کردیا۔ وزیراعظم نے عثمان بزدار کا استعفیٰ سامنے آنے کے بعد اسے قبول نہیں کیا۔

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ نے دوران گفتگو کہا کہ میرے استعفیٰ سے معاملات حل ہوتے ہیں تو عہدہ چھوڑدیتا ہوں۔

وزیراعلیٰ نے وزیراعظم سے کہا کہ آپ کا مشکور ہوں، مجھے وزیراعلیٰ پنجاب بنایا، مجھے کسی عہدے کا لالچ نہیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو کام جاری رکھنے کی ہدایت کی۔

ناراض ممبران اسمبلی سے ملاقات کر کے تحفظات دور کریں: وزیراعلیٰ پنجاب کو ہدایت

دوسری طرف وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو اہم ٹاسک دیدیا۔

وزیراعظم نے وزیراعلیٰ پنجاب کو ممبران اسمبلی سے رابطے مزید بڑھانے کا حکم دیا اور تمام ناراض ممبران اسمبلی سے ملاقات کر کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں کچھ نہیں کرسکتی، ان کو کوئی کامیابی نہیں ملے گی۔
 

بزدار آسان ٹارگٹ ہیں: وزیراعظم

اس سے قبل وزیر اعلیٰ پنجاب کو ہٹائے جانے کی اطلاعات پر وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ عثمان بزدار ایک آسان ٹارگٹ ہیں، بزدار نے بطور وزیر اعلی جتنا کام کیا وہ کسی اور نے نہیں کیا، میڈیا فرینڈلی نہیں جس کا انہیں نقصان ہوتا ہے، وزیراعلی کو تبدیل کرنا آسان نہیں ہے، تبدیلی ایک پورا تھاٹ پراسس ہے، بزدار رابطوں کی وجہ سے ایم پی ایز میں بھی پاپولر ہیں، جو لوگ وزارت اعلی کے امیدوار ہیں انہیں عثمان بزدار سے مسئلہ ہے۔

علیم خان بطور وزیراعلیٰ قبول نہیں: عثمان بزدار

یاد رہے کہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے قیادت کو پیغام دیا تھا کہ علیم خان بطور وزیراعلیٰ کسی صورت قبول نہیں۔ پرویزالہٰی کو منصب دیا جائے یا میرے پاس رہنے دیا جائے، ارکان اسمبلی کے بھی علیم خان مخالف جذبات ہیں۔

قبل ازیں وزیراعلی عثمان بزدار نے موجودہ سیاسی صورتحال پر اپنے اہم بیان میں کہا کہ اپوزیشن عدم اعتماد کا شوق پورا کرلے، ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، اس وقت احتجاجی سیاست ملکی سلامتی اور یکجہتی کیلئے نقصان دہ ہے۔ نفاق کے بیج بونے والوں کو اپنے دانتوں سے گرہیں کھولنا پڑیں گی، سیاست کیلئے آگے بہت وقت ہے، اس وقت احتجاجی سیاست کرنا ملک کی یکجہتی کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے، دن میں خواب دیکھنے والے اور رات میں سازشیں کرنے والے ہمیشہ ناکام رہتے ہیں۔

علیم خان ترین گروپ میں شامل

گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما علیم خان نے ترین گروپ میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ پنجاب میں جس طرح کی حکومت چل رہی ہے اس پر ہمیں اعتراض ہے۔

اندرونی کہانی کے مطابق جہانگیر ترین گروپ کے اراکین نے موقف اختیار کیا تھا کہ عثمان بزدار قبول نہیں۔ اس سے کم پر کوئی بات چیت نہیں ہو گئی، وزیراعلیٰ کے طرز حکمرانی نے پارٹی کا امیج تباہ کر دیا۔ جدوجہد اس لیے نہیں کی تھی پارٹی کا امیج تباہ کر دیا جائے۔ مزید خاموش نہیں رہیں گے۔ آئندہ 48 گھنٹے اہم ہیں۔